
گوادرفری زون کاافتتاح کردیا، بلوچ قیادت کوصوبے کے چیلنجزسے خودنمٹناہوگا،الیکشن جیت کرن لیگ حکومت بنائے گی، تقریب سے خطاب
نوازشریف اورمریم عدالتی فیصلوںپرتحفظات کااظہارکررہے ہیںیہ توہین عدالت نہیں، شریف فیملی کوسزانہیں ہوسکتی،نجی ٹی وی کوانٹرویو
اسلام آباد (آن لائن) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ قبل از وقت انتخابات کا کوئی امکان نہیں، آئندہ انتخابات میں کارکردگی کی بنیاد پر عوام کے پاس جائیں گے۔ عوام نے نواز شریف کی نااہلی کو مسترد کردیا۔ فیصلہ نیب نہیں عوام کریں گے۔ ججز کی تقرری کے لیے پارلیمانی کمیٹی ہونی چاہیے۔ عوام کا حق ہے کہ ججز کی اہلیت اور قابلیت پر کوئی انگلی نہ اٹھاسکے تمام اداروں کو اپنا کام کرنا چاہیے۔ اس سے جمہوریت کو فائدہ ہوگا۔ آئندہ انتخابات میںوزارت عظمیٰ کے امیدوار کا فیصلہ پارٹی کی مرکزی مجلس عامہ کرے گی۔ شہباز شریف وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہوسکتے ہیں۔پیر کے روز نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قبل از وقت الیکشن ممکن نہیں، اسمبلیاں تحلیل بھی ہو جائیں تو انتخابات قبل از وقت نہیں ہوسکتے کیوں الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کا کام کرنا ہے۔ قبل از وقت انتخابات کا امکان بھی موجود نہیں، وزیراعظم نے کہا کہ انتخابات کا انتظار ہر کسی کو کرنا چاہیے، ہمیں عوام نے منتخب کیا ہے عوام کے لیے کام کرنا ہے۔ میری کارکردگی میری پارٹی کی کارکردگی ہے۔ میں ان منصوبوں کے افتتاح کررہا ہوں پارٹی نے شروع کیے ہر ہفتے منصوبوں کا افتتاح کر رہے ہیں لیکن پھر بھی وقت کم ہے۔ میاں نواز شریف کا 30 سال کا تجربہ ہے۔ نواز شریف کے شروع کیے گئے منصوبوں کا افتتاح کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی طرف وزیراعظم کے امیدوار کی نامزدگی کا فیصلہ کثرت رائے کہ بعد کیا جائے گا۔ میاں شہباز شریف کے نام پر اتفاق ہوگیا تو یقیناً وزارت عظمیٰ کے امیدوار شہباز شریف ہی ہوں گے (ن) لیگ کی مرکزی مجلس عاملہ وزیراعظم کے امیدوار کا فیصلہ کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ساری پارٹیاں جمہوریت کی حامی ہیں کچھ لوگوں نے پارلیمنٹ پر لعنت بھیجی اب فیصلہ نیب کی عدالت میں نہیں عوام کی عدالت میں ہوگا۔ پاکستان کے عوام ایسے فیصلہ تسلیم نہیں کرتے۔ نواز شریف کے خلاف مقدمات میں اتنے شواہد نہیں کہ انہیں سزا ہوسکے۔ عوام نے نواز شریف پر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کو اپنا کام کرنا چاہیے اور اداروں کے درمیان روابط بہتر ہونے چاہئیں ایسا جمہوریت کے لیے اچھا ہے۔عدلیہ اور انتظامیہ کو باہمی معاملات سمجھ کر چلنے کی ضرورت ہے عدلیہ ”جوڈیشنل ایکٹوازم“ کا دائرہ کار بڑھا رہی ہے۔ ججز سلیکشن پر پارلیمنٹ نگرانی ہونی چاہیے۔ ججز کو انتخابات سے قبل پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیش ہونا چاہیے۔ عوام کا حق ہے کہ ججوں کی قابلیت اور اہلیت پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایک مختصر فہرست کے علاوہ ”ویزا آن آرائیول“ کے حق میں ہوں، سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کو اس پر اختلاف ہے۔ اسمبلی میں اختلافات کا اظہار پارلیمانی روایت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز عدلیہ کے فیصلوں پر اپنے تحفظات کااظہار کر رہے ہیں اس سے عدلیہ کی توہین نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے لیے ضابطہ اخلاق بنانا بھی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ آزادی صحافت پر کامل یقین رکھتے ہیں۔ الیکشن کا سال ہے سیاسی جماعتیں جلسے کرتی ہیں۔ مجھے بھی پارٹی جہاں کہے گی جاکر جلسے کروں گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ25 ارب کے پیکج کے بعد حیدرآباد کو پیکج دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس دینا ہر شہری کی ذمہ داری ہے جی ایس ٹی ٹیکس کم ہونا چاہیے تاکہ عوام پر سے بوجھ کم ہو پورے پاکستان کے ٹیکس کا بوجھ (0.8) فی صد لوگوں پر ہے۔ جن لوگوں کو ٹیکس دینا چاہیے وہ نہیں دیتے ٹیکس نظام بہتر کر رہے ہیں 5 ماہ سے کام کر رہے ہیں۔ انکم ٹیکس ریٹ کم کریں گے کم آمدنی والوں کا ٹیکس بھی کم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملے گا۔ سمندر پار پاکستانیوں کی اکثریت مسلم لیگ ن کی حامی ہے۔جبکہ گوادر فری زون کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سی پیک پورے خطے کے لئے گیم چینجز ہے اس میگا منصوبے میں دوسرے ممالک بھی حصہ ڈال سکتے ہیں ۔ گوادر کو دنیاکا ماڈل شہر بنائیں گے بلوچستان کی قیادت کو بھی درپیش چیلنجزخود حل کرنے ہوں گے۔ وفاقی حکومت شراکت داری کے لئے تیار ہے۔ جولائی 2018 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) دوبارہ منتخب ہو کر وفاق میں حکومت بنائے گی ۔تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال ، وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب سمیت چینی سفیر اور دونوں ملکوں کے اعلی حکام نے شرکت کی اس موقع پر شاہد خاقان عباسی نے گوادر فری زون کا افتتاح کر دیا افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا دن چینی صدر اور محمد نواز شریف کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کا دن ہے کیونکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری آج حقیقت بن رہی ہے اور یہ منصوبہ موجودہ اور آنے والی نسلوں کے لئے چینی صدر کی جانب سے تحفہ ہے ۔ انہوں نے چینی صدر کے وژن کے مطابق مواصلاتی نظام کو مستقبل کی ضروریات سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے چین نے پاکستان کو پائیدار توانائی کے منصوبے دیئے ہےں ریلوے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے اپ گریڈ کیا جا رہا ہے تاکہ منصوبوں میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کا خیال رکھا جا رہا ہے منصوبے سے وسط ایشیاءسے روابط پیدا ہوں گے ۔ سی پیک نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے لئے گیم چینجر ہے سی پیک میں خطے کے دوسرے ممالک بھی ڈال سکتے ہیں فری زون گوادر اور بندرگاہوں کا لازمی جزو ہے ۔ فری زون کے بغیر بھی بندرگاہ فعال نہیں ہو سکتی ۔