
خطے میں امن واستحکام کےلئے خلوص کےساتھ کام کر رہے ہیں ،دہشت گردی کی ہر شکل کی مذمت کرتے ہیں مقصد کےلئے پاکستانی سرزمین کے استعمال کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، صدر مملکت کی چیئرمین یورپی یونین کی عسکری کمیٹی سے گفتگو
اسلام آباد () صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں عسکریت پسندی اور عسکریت پسندوں کے لیے کوئی جگہ نہیں،پاکستان خطے میں امن واستحکام کےلئے پورے خلوص کے ساتھ کام کر رہا ہے، دہشت گردی کی ہر شکل کی مذمت کرتا ہے اس مقصد کےلئے پاکستان کی سرزمین کے استعمال کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان دفاع میں مزید تعاون کی راہیں کھلیں گی،پاک چین اقتصادی راہداری خطے میں اقتصادی ترقی، استحکام اور خوشحالی کا منصوبہ ہے، لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری پر بھارتی خلاف ورزی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ صدر مملکت نے یہ بات یورپی برادری کی عسکری کمیٹی کے چیئرمین جنرل میخائل کو ستاراکوس سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے ان سے جمعہ کو ایوان صدر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر وزارت دفاع اور ایوان صدر کے اعلی حکام بھی موجود تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان یورپی یونین سے اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور ان کے اس دورے سے پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان دفاع میں مزید تعاون کی راہیں کھلیں گی۔ انھوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری خطے میں اقتصادی ترقی، استحکام اور خوشحالی کا منصوبہ ہے۔ اس کی مکمل فعالی کے نتیجے میں خطے سے بدامنی کا خاتمہ ہو گا۔ صدر مملکت نے افغانستان میں یورپی یونین کے رکن ممالک کے تعمیری کردار کی تعریف کی اور کہا کہ یورپی یونین نے پاکستان میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے سلسلے میں قابل قدر تعاون کیا ہے۔ توقع ہے مستقبل میں بھی تعاون کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستان نے غیر معمولی جانی اور مالی قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عسکریت پسندی اور عسکریت پسندوں کے لیے کوئی جگہ نہیں،پاکستان خطے میں امن واستحکام کےلئے پورے خلوص کےساتھ کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی ہر شکل کی مذمت کرتے ہیں اس مقصد کےلئے پاکستان کی سرزمین کے استعمال کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انہوں نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری پر بھارتی خلاف ورزی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ان کے سدباب کےلئے اپنا کردار ادا کرے۔