
ن لیگ نے پشاور جلسے سے قبل 3500 ٹرانسفارمر تقسیم کیے اور لوگوں کو شرکت کی دعوت دی، اگر ایسا نہ ہوتا تو پنڈال کبھی نہ بھرتا
جعلی مینڈیٹ لینے کے بعد میاں صاحب نے گریٹر پنجاب کی سیاست کی، حکومت نے میرے رکن قومی یا سندھ اسمبلی کو کوئی فنڈ نہیں دیا
ن لیگ کی مقبولیت کا اصل امتحان حکومت ختم ہونے بعد ہی ہوگا، ہم آخری سال سیاسی میدان میں اتریں گے
اسلام آباد(سٹا ف رپورٹر) پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ آئندہ حکومت مخلوط بنے گی کسی کو پارلیمنٹ میں واضح اکثریت نہیں ملے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹیلی ویڑن کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، سابق صدر کا کہنا تھا کہ جعلی مینڈیٹ لینے کے بعد میاں صاحب نے گریٹر پنجاب کی سیاست کی، حکومت نے میرے رکن قومی یا سندھ اسمبلی کو کوئی فنڈ نہیں دیا۔آصف علی زداری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے پشاور جلسہ کرنے سے قبل وہاں 3500 ٹرانسفارمر تقسیم کیے اور لوگوں کو جلسے میں آنے کی دعوت دی، اگر ایسا نہ ہوتا تو پنڈال کبھی نہیں بھرتا۔پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے اقتدار میں آکر صرف اپنا کاروبار بڑھایا، نوازشریف کی پاکستان مخالف سوچ انتہائی شرمناک ہے جس کے اثرات آئندہ انتخابات پر پڑ سکتے ہیں۔آصف علی زرداری کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی مقبولیت کا اصل امتحان حکومت ختم ہونے بعد ہی ہوگا، ویسے بھی آئندہ پارلیمنٹ میں کسی جماعت کو اکثریت نہیں ملے گی بلکہ مخلوط حکومت بنے گی۔واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے 2013 میں مسلم لیگ ن کی حکومت آنے کے بعد شریف برادران سے وعدہ کیا تھا کہ وہ چار سال تک حکومت کریں اور ہم آخری سال سے سیاسی میدان میں متحرک ہوں گے۔مسلم لیگ ن نے گزشتہ دنوں آصف زرداری پر الزام عائد کیا تھا کہ سابق صدر نے بلوچستان میں سیاسی کشیدگی پیدا کی جس کے باعث وہاں کے وزیر اعلیٰ کو گھر جانا پڑا، ابتدا میں پی پی نے اس الزام کی تردید کی تاہم بعد میں شریک چیئرمین نے خود اس بات کا اعتراف کیا تھا۔آصف علی زرداری کا مو¿قف تھا کہ ’نوازشریف کی سوچ ملک دشمنی کے مترادف ہے جو پاکستان کےلئے انتہائی خطرناک ہے، اسی بنیاد پر ا±ن کا سیاسی ساتھ نہیں دیا جائے گا۔