وزیراعظم کاعہدہ مفلوج،وزراء بے اختیارہیں،وفاقی وزیراکرم درانی پھٹ پڑے

اپنی وزارت کے بارے میںکوئی فیصلہ نہیں کرسکا، کابینہ کے اجلاسوں میں وہ فیصلے کئے جاتے ہیں جوکوئی بھی وزیریاسیکرٹری کرسکتاہے
وزارتوںکے کام میںپی اے سی،سپریم کورٹ،ہائیکورٹ ،نیب ،ایف آئی اے رکاوٹ نہ بنے تو بہترکام کرسکتے ہیں، وزیرہائوسنگ کااسمبلی میںاظہارخیال
اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر ہائوسنگ اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کا عہدہ مفلوج ہوچکا ہے کسی بھی وزیر کے پاس اختیارات نہیں ہیں وفاقی کابینہ کے اجلاسوں میں وہ فیصلے کئے جاتے ہیں جو کسی بھی وزارت میں کئے جاتے ہیں ، عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کی وجہ سے ہائوسنگ کے منصوبے التوا کا شکار ہوئے ہیں ،ٹھلیاں منصوبے میں پبلک اکائونٹس کمیٹی رکائوٹ بن گئی ہے اور ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے جمعرات کے روز وقفہ سوالات کے دوران رکن اسمبلی خالدہ منصور کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر ہائوسنگ اکرم خان درانی نے کہاکہ وزارت نے گذشتہ تین سالوں کے دوران 5ہزار فلیٹس بنائے ہیں ہائوسنگ فائوڈیشن نے بہارہ کہو منصوبے کے بعدٹھلیاں ہائوسنگ سکیم کا منصوبہ شروع کیا اور کیلئے زمین کی خریداری کیلئے تاریخ میں پہلی بار وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد پبلک پرائیویٹ سرمایہ کاری کے تحت کام شروع کیا مگر پبلک اکائونٹس کمیٹی کی وجہ سے یہ سکیم ابھی تک التو ا کا شکار ہے انہوںنے کہاکہ بہارہ کہو ہائوسنگ سکیم کا منصوبہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے اور آئے روز میڈیا میں خبروں کی وجہ سے ہمیں ایف آئی اے اور نیب کی جانب سے سوالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے انہوںنے کہاکہ اس وقت ملک میں وزیر اعظم کا عہدہ مفلوج ہوچکا ہے اور کسی بھی وزیر کے پاس اختیارات نہیں ہیں کہ وہ اپنی وزارت کے بارے میں کوئی فیصلہ کر سکے انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی اور سینٹ ملازمین کو الاٹمنٹ کے حوالے سے عدالتوں نے روک دیا ہے انہوںنے کہاکہ بدقسمتی سے وفاقی کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس ہونے کے باوجود اس میں بڑے فیصلے نہیں ہوتے ہیں اور اس وقت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایسے فیصلے ہوتے ہیں جو کسی وزارت میں وفاقی وزیر یا سیکرٹری کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ وزارتوں کے سامنے پبلک اکائونٹس کمیٹی ،سپریم کورٹ ،ہائی کورٹ ،نیب اور آیف آئی اے کی رکائوٹیں نہ ہوں تو بہتر انداز میں کام کر سکتے ہیں انہوںنے تجویز پیش کرتے ہوئے کہاکہ وفاقی کابینہ کے تمام وزرا کو اپنی وزارتوں کے حوالے سے ایوان میں کارکردگی پیش کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے سوالات کے سلسلے کو ختم کیا جاسکے انہوں نے کہاکہ وزارت نے سیکشن فور کے تحت زمینیں حاصل کرنے کی کوشش کی تھی مگر ہمیں اس کی اجازت نہیں دی گئی ہے ٹھلیاں منصوبے کے تحت سرکاری ملازمین کو 24لاکھ روپے میں مکمل ڈیویلپڈ پلاٹ ملے گا جو کہ کسی بھی ہائوسنگ منصوبے کی نسبت سب سے کم ہے اس موقع پر لیگی رکن اسمبلی سردار عاشق گوپانگ نے کہاکہ ٹھلیاں منصوبے کے بارے میں پبلک اکائونٹس کی ذیلی کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے رپورٹ دی ہے کہ یہ منصوبہ قابل عمل نہیں ہے انہوں نے کہاکہ ٹھلیاں منصوبے میں وزارت کے پاس مکمل زمین نہیں ہے اور مختلف افراد سے زمینیں خریدی جارہی ہیں وہ تقسیم شدہ زمین ہے انہوں نے کہاکہ ٹھلیاں منصوبے کیلئے عوام سے اربوں روپے جمع کئے گئے ہیں اور اگر اس منصوبے کو ختم نہ کیا گیا تو اربوں روپے ڈوب جائیں گے ۔

Comments
Loading...