
افغانستان میں موجود دہشتگرد پاکستان اور روس کے لیے خطرہ ہیں، خواجہ آصف
ماسکو: وزیرِ خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ افغانستان میں موجود دہشتگرد پاکستان اور روس دونوں کے لیے خطرہ ہیں۔ ادھر روسی وزیرِ خارجہ نے امریکی افواج کی موجودگی میں داعش کے قدم جمانے پر سوالات اٹھا دیے۔
روس کے دارالحکومت ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں خواجہ محمد آصف نے کہا کہ افغانستان کے معاملے پر پاکستان اور روس ہم خیال ہیں، پاکستان تمام شعبوں میں روس کے ساتھ تعلقات بڑھانے کا خواہاں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان روس کے ساتھ تجارت، توانائی، صنعت، دفاع، دفاعی پیداوار، کلچر اور تعلیم سمیت تمام شعبوں میں تعلقات بڑھانا چاہتا ہے۔
خواجہ آصف نے افغانستان میں داعش کی موجودگی کو ہمسایہ ملکوں کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں موجود دہشتگرد پاکستان اور روس دونوں کے لیے خطرہ ہیں۔
پاکستانی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ افغان مسئلے کا کوئی عسکری حل نہیں ہے، افغان رہنماؤں کی سربراہی میں٘ مفاہمتی عمل ہی امن کا آخری آپشن ہے۔ بین الاقوامی افواج نے گزشتہ سترہ سال سے افغانستان میں کچھ حاصل نہیں کیا۔ وہ اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے پاکستان اور دوسرے ممالک کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں۔ ہم نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور ہم اپنی سرزمین پر کسی اور کی جنگ نہیں لڑ سکتے۔
دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ امریکی افواج کی موجودگی میں داعش کا قدم جمانا کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔ امریکا افغانستان میں دہشت گردی اور منشیات کی روک تھام میں ناکام ہو گیا ہے۔ انہوں نے ایسے بغیر نشان کے ہیلی کاپٹرز کا ذکر بھی کیا جو دہشتگردوں کے علاقوں میں آتے جاتے رہتے ہیں۔