
چین کا امریکی تجارتی جنگ پر ردعمل کا فیصلہ، اضافی ٹیکسوں کا مناسب جواب دیں گے
بیجنگ : امریکہ کی جانب سے شروع کی گئی تجارتی جنگ شدت اختیار کر گئی، امریکی صدر نے ٹیرف میں اضافے کے بل پر دستخط کر دئیے، عالمی اداروں کے بعد اب چین نے بھی اقدام کی واضح طور پر مخالفت کردی۔
تفصیلات کے مطابق ٹیکسوں میں اضافے کے بل پر صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز دستخط کردیئے، اس اقدام سے ٹرمپ کو ایشیائی ممالک کی جانب سے شدید مخالفت کا سامنا ہے۔
چین نے امریکہ کی جانب سے لگائے گئے اضافی ٹیکسوں کا مناسب جواب دینے کا عندیہ دیا ہے اور کہا کہ چین اسٹیل کی عالمی پیداوار کا پچاس فیصد پیدا کرتا ہے، تجارتی جنگ دانش مندانہ فیصلہ نہیں ۔
اس سے قبل بھی چین نے امریکی صدر کی جانب سے اسٹیل اور ایلیومینم کی درآمدات پر لگائے گئے اضافی ٹیکسوں پر جوابی کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی اقدام سے چینی مفاد کو خطرہ ہوا تو خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
اپان نے بھی امریکی اقدام کی سخت مخالفت کی ہے۔ جاپان کا کہنا ہے اس اقدام سے امریکہ کے دیگر ممالک سے دوطرفہ تجارتی تعلقات بر طرح متاثر ہونگے۔
جنوبی کوریا نے ٹرمپ کے اس اقدام کو ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یورپی یونین ،برازیل اور ارجنٹینا نے بھی اسٹیل اور ایلومینم پر ٹیکسوں میں اضافہ کی مذمت کی ہے تاہم ان ممالک کو امید ہے کہ امریکا سے استثنیٰ حاصل کر لیں گے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے مقامی صنعت کو فروغ دینے کیلئے درآمدی اسٹیل اور ایلومینم پر بالتریب پچیس اور دس فیصد اضافی ٹیکس عائد کیا اور کہا تھا کہ تجارتی جنگیں اچھی چیز ہیں، امریکہ کیلئے تجارتی جنگ جیتنا آسان ہوگا۔
ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق اس اضافے کا اطلاق امریکی اتحادیوں کینیڈا اور یورپی ممالک پر بھی ہوگا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے اسٹیل اور ایلومینیم پردرآمدی ڈیوٹی کے نفاذ سے امریکہ میں روزگار کے زیادہ مواقع پیدا نہیں کیے جا سکیں گے، اس کے نتیجے میں اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔