
شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت آج پھر ہوگی
اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی سماعت آج پھر احتساب عدالت میں ہوگی، جہاں پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء دوبارہ اپنا بیان ریکارڈ کروائیں گے۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر شریف خاندان کے خلاف ریفرنس پر سماعت کریں گے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر بھی عدالت میں پیش ہوں گے۔
آج سماعت کے دوران جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء احتساب عدالت میں لندن فلیٹس ریفرنس سے متعلق اکٹھی کی گئی دستاویزات اور جے آئی ٹی کی اصل رپورٹ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔
عدالت نے واجد ضیاء کو دستاویزات ترتیب میں لے کر آنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔
واضح رہے کہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کا بیان گذشتہ 3 سماعتوں سے جاری ہے، ان کا بیان مکمل ہونے پر مریم نواز کے وکیل امجد پرویز جرح کریں گے۔
نیب ریفرنسز کا پس منظر
سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق تھے۔
نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا۔
دوسری جانب العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
نیب کی جانب سے ان تینوں ریفرنسز کے ضمنی ریفرنسز بھی احتساب عدالت میں دائر کیے جاچکے ہیں۔