
ٹی بی کا عالمی دن: مہلک بیماری میں پاکستان کا پانچواں نمبر
جینیوا:ٹی بی ایک جان لیوا مرض ہے جو دنیا بھر میں ہونے والی ہلاکتوں کی دس بڑی وجوہ میں سے ایک ہے۔ اس بیماری سے متاثر ممالک میں پاکستان کا پانچواں نمبر ہے۔ ہر سال 24 مارچ کو ٹی بی کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہر سال 24 مارچ کو تپ دق کا عالمی دن منایا جاتا ہے جس کا مقصد تپ دق (Tuberculosis) یعنی ٹی بی کی تباہ کاریوں، مرض کے سماجی و معاشی اثرات اور اس مرض کے دنیا سے خاتمے کےلیے اقدامات کا تعین کرنا ہوتا ہے۔ یہ دن 24 مارچ 1882 کی مناسبت سے منایا جاتا ہے جب ڈاکٹر رابرٹ کوچ نے تپ دق یعنی ٹی بی کے جرثومے کا پتا لگایا تھا۔
گو کہ ٹی بی کے خلاف جاری جنگ میں خاصی کامیابیاں ملی ہیں اور اس وبائی مرض پر قابو پانے کےلیے حکومتی سطح پر اقدامات بھی کیے گئے ہیں جب کہ این جی اوز کی معاونت بھی شامل رہی ہے لیکن ان تمام کاوشوں کے باوجود ٹی بی دنیا بھر میں قاتل مرض کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ٹی بی ہلاکتوں کی دس بڑی وجوہ میں سے ایک وجہ ہے جو سالانہ دس ملین افراد کو اپنا نشانہ بناتی ہے؛ ان میں سے 95 فیصد افراد کا تعلق غریب ممالک سے ہوتا ہے۔
ٹی بی سے سب سے زیادہ ہلاکتیں بھارت، انڈونیشیا، چین، فلپائن، پاکستان اور نائیجیریا میں ہوتی ہیں جب کہ صرف 2016 میں دس لاکھ بچے ٹی بی میں مبتلا ہوئے جن میں سے ڈھائی لاکھ بچے ہلاک ہوگئے۔ اگرچہ گزشتہ ایک دہائی میں 53 ملین زندگیوں کو اس قاتل مرض سے بچایا گیا ہے تاہم اب بھی یہ مرض اپنی ہولناکیوں سمیت موجود ہے۔ 2030 تک اس مرض کو ختم کرنے کےلیے ڈبلیو ایچ او نے اقدامات متعین کرلیے ہیں۔
پاکستان کی صورتِ حال اس لحاظ سے سنگین ہے کیونکہ حال ہی میں یہاں صوبہ بلوچستان میں اس مرض کے 27 نئے مریضوں کا انکشاف ہوا ہے۔
عالمی ادارہ برائے صحت کے تحت اس سال عالمی یوم تپ دق کو ’’ایسے قائدین درکار ہیں جو دنیا کو ٹی بی سے آزاد کرسکیں‘‘ کے عنوان سے منایا جا رہا ہے جس کا مقصد ریاست کی سطح پر اس مرض کے خاتمے کےلیے ایسے اقدامات پر زور دینا ہے جن میں وزارت صحت، ناظم شہر، کمیونٹی قیادت اور ارکان پارلیمنٹ تک کو اس مہم میں شامل کیا جائے گا۔ اس موقع پر دنیا بھر کی بلند عمارتوں کو سرخ رنگ میں روشن کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ تپ دق ایک وبائی مرض ہے جس کا جرثومہ مریض کی کھانسی کے ساتھ دوسرے صحت مند افراد میں منتقل ہو سکتا ہے۔ یہ بیماری کم قوت مدافعت کے حامل افراد کو اپنا نشانہ بناتی ہے۔ اس بیماری کی علامات میں بخار، بلغم میں خون، وزن میں تیزی سے کمی، جسم کے کسی حصے پر گلٹی کا ابھرنا اور مسلسل تھکاوٹ شامل ہیں۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ ٹی بی ایک قابل علاج مرض ہے۔ اگر ادویہ پابندی سے لی جائیں اور مثبت سوچ کے ساتھ اس کا مقابلہ کیا جائے تو اس مرض سے مکمل طور پر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔