
فیس بک کے اثاثوں کی مالیت میں 58 ارب ڈالرز کی کمی
فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کی جانب سے صارفی کا ذاتی ڈیٹا استعمال ہونے پر معافی مانگنے کے باوجود ایک ہفتے کے دوران دنیا کی سب سے بڑی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کے اثاثوں کی مالیت میں 58 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔
فیس بک کی جانب سے صارفین کا ڈیٹا استعمال کرنے کے عمل کے باعث 5 کروڑ صارفین متاثر ہوئے تھے جس پر مارک زکر برگ نے معافی بھی مانگی تھی۔
تاہم فیس بک کے بانی کی معافی بھی سرمایہ کاروں کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کے شیئرز فروخت کرنے سے نا روک سکی اور بہت سے سرمایہ کار تو سوشل نیٹ ورک پر اس کے نقصانات کی وجہ سے خوفزدہ ہیں۔
صارفین سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر کی گئی خلاف ورزی کو ’لائٹ بلب‘ کا نام دے رہے ہیں، اور اس اقدام نے سوشل میڈیا پر ’ڈیلیٹ فیس بک‘ ٹرینڈ کو جنم دیدیا ہے۔
اشتہاری کمپنیوں کی جانب سے بھی کہا جا رہا ہے کہ ’بس بہت ہو گیا‘۔
گزشتہ کاروباری ہفتے کے آغاز پر فیس بک کے شیئر کی قیمت 176.80 ڈالر تھی جو کاروباری ہفتے کے اختتام پر 159.30 ڈالر تک پہنچ کر بند ہوئی۔
فیس بک نے جب 2012 میں اپنے شیئر مارکیٹ میں متعارف کرائے تو ان کی قیمت 35 ڈالر فی شیئر تھی۔
فیس بک نے ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ مارکیٹ میں بہت تیزی سے اپنی جگہ بنائی اور رواں برس فروری میں اس کے شیئر کی قیمت 190 ڈالر فی شیئر کت پہنچ گئی تھی۔
خیال رہے کہ برطانوی الیکشن کنسلٹنسی فرم کیمبرج اینالیٹیکا پر کروڑوں فیس بک کے صارفین کی ذاتی معلومات حاصل کرنے اور اسے دنیا بھر کے مختلف ممالک میں الیکشن پر اثر انداز ہونے کے لیے استعمال کرنے کا الزام ہے۔