آسٹریلیا کے شہر پرتھ سے لندن کیلئے پہلی ڈائریکٹ فلائٹ کا کامیاب سفر

آسڑیلیا کے شہر پرتھ سے17 گھنٹے کا مسلسل ہوائی سفر طے کرنے والی پہلی ڈائریکٹ پرواز لندن پہنچ گئی۔

قنطاس ایئرلائن کی پرواز کیو ایف 9 نے پرتھ سے لندن کا 14 ہزار 498 کلو میٹر کا سفر مسلسل 17 گھنٹے پرواز کے بعد طے کیا۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایئرلائن نے طویل مسافت کی پرواز کے لئے بوئنگ 9-787 ڈریم لائن طیارے کی خدمات لیں جو بوئنگ 747 کے مقابلے میں دوگنی فیول پاور رکھتا ہے اور کہیں رکے بغیر لگاتارا پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

قنطاس ایئرلائن نے اپنی شیڈول پروازوں میں طویل ترین روٹ کا اضافہ کیا ہے جب کہ آسٹریلین فلیگ کیرئر کے چیف ایگزیکٹو ایلان جوائس نے اس نئی پرواز کو ’گیم چینجنگ روٹ‘ قرار دیا ہے ۔

ان کا کہنا ہے کہ اس سے قنطاس پروازیں جب پرتھ سے لندن تک کا سفر طے کرتی تھیں تو وہ چار دن تک 7 بار رکتی تھیں جسے ’کینگرو روٹ‘ کہا جاتا تھا۔

تاہم اس پرواز سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

آسٹریلوی حکومت نے نئی فلائٹ سے امید لگالی ہے کہ براہ راست فلائٹ کے نیتجے میں سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

اس تاریخی فلائٹ میں پہلی بار 200 سے زائد مسافروں اور عملے کے 16 ارکان نے ہفتے کے روز پرتھ سے اڑان بھری اور طیارے میں طویل سفر کے لیے مسافروں کو سہولیات کی فراہمی کا بھی خصوصی اہتمام کیا گیا۔

طیارے کے کیبنز کے اندر پنکھڑیوں کا شور سنائی نہیں دیا جاتا ساتھ ہی اس میں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے مسافر اپنی ادویات، کھانے پینے کے اوقات ریکارڈ کرواسکتے ہیں جسے جہاز کا عملہ ایک خاص ڈیوائس کے ذریعے مانیٹر کرتا ہے۔

انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے مطابق قنطاس ایئرلائن دنیا کی دوسری طویل سفر طے کرنے والی پرواز ہے۔

اس سے قبل دنیا کی پہلی طویل سفر طے کرنے والی پرواز قطر ایئر ویز ہے جس نے دوحا سے آکلینڈ کا 14 ہزار 529 کلو میٹر کا سفر گزشتہ سال طے کیا تھا۔

قنطاس ایئرلائن کی پرواز لندن پہنچی تو مسافروں کا گرم جوشی سے استقبال کیا گیا،

قنطاس ایئرلائن کی پرواز کے لندن پہنچنے پر آسٹریلین ایوی ایشن کی جانب سے بذریعہ ٹوئٹ کہا گیا کہ لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر اتوار کی صبح مسافروں کے پہنچنے پر ان کا گرم جوش استقبال کیا گیا۔

Comments
Loading...