غیر محفوظ انتقال خون ایڈز پھیلنے کی بڑی وجہ ہے، ماہرین

کراچی: ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ صوبے میں ایچ آئی وی ایڈز کے وائرس کی بڑی وجہ غیر محفوظ انتقال خون بن رہا ہے۔

سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام سندھ کے منیجر ڈاکٹر یونس چاچڑ نے صحافیوں کے ساتھ منعقدہ آگہی سیمینار سے خطاب کے دوران بتایا کہ ایچ آئی وی ایڈز کے وائرس کی بڑی وجہ غیر محفوظ انتقال خون بن رہا ہے تاہم اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مریض کو محفوظ خون کی فراہمی ہوسکے، ملک میں ایڈز معاشرتی مسئلہ بنتا جارہا ہے،ایڈز کے مریضوں کے ساتھ رویہ مثبت رکھنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر کوآرڈینیٹر ڈاکٹر سکندر اقبال اور ایڈز سے متاثرہ 3مریضوں نے بھی اظہار خیال کیا،ڈاکٹر محمد یونس چاچڑ نے کہا کہ پاکستان میں عوام کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ صرف جنسی بے راہ روی سے ایڈز نہیں لگتا ،80 فیصد ایڈز جنسی بے راہ روی کے بجائے غیر محفوظ انتقال خون، متاثرہ سرنج ، دانتوں کے اوزار سے لگتا ہے، جنسی بے راہ روی سے لگنے والے ایڈزکے مریضوں کی تعداد کم ہے۔ اس لیے غیر معیاری اور غیر رجسٹرڈ بلڈ بینکوں کے ساتھ اتائیوں کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔

سندھ میں ایڈز کے ممکنہ 56ہزار مریض ہیں، پاکستان میں اس مرض کی شرح ایک فیصد سے بھی کم ہے، دیگر ممالک میں ایک فیصد سے زیادہ ہے لیکن اگر اسے کنٹرول نہ کیا گیا تو یہ پاکستان میں وبا کی صورت اختیار کرسکتا ہے۔

ایڈز کے مریضوں کے علاج کیلیے سندھ میں مزید 8مراکز قائم کردیے گئے، تشخیص کے لیے سول اسپتال کراچی میں ریفرل لیبارٹری اور لاڑکانہ میں بھی لیب ہے،صوبے میں سندھ ایڈز کمیشن بھی تشکیل دے دیا گیا جس کی گورننگ اور ورکنگ باڈیز ہیں جو مریضوں کیلیے پالیسیز بناتی ہیں اگر ڈاکٹر، نرسز یا طبی عملہ ان کے ساتھ برا سلوک روا رکھے تو اس کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کر سکتی ہیں۔

سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کی کوشش ہے کہ ایڈز کے پھیلاؤکوروکا جائے،اس سے  مریضوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولت فراہم کر کے ان کی زندگی آسان بنائی جائے۔

Comments
Loading...