چیف جسٹس کے پاس فریادی بن کر گیا امید ہے وہ بات سمجھیں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ میں چیف جسٹس کے پاس پاکستان کا فریادی بن کر گیا تھا اور امید ہے کہ وہ بات کو سمجھیں گے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا سرگودھا میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جب ہمیں حکومت ملی تو مسائل ہی مسائل تھے، سردیوں میں گیس نہیں ہوتی تھی، سی این جی بند تھی، کارخانے اور بجلی گھر بند تھے لیکن آج پاکستان میں جہاں بھی چلے جائیں ہر جگہ مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کے ہی کام نظر آئیں گے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جو لوگ پیسے دیکر سینیٹر بنے ہیں وہ پاکستان کی نمائندگی نہیں کر سکتے، ان لوگوں کو گھر بھیجنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے سیاسی مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سب سے زیادہ تکلیف عمران خان کو ہے لیکن وہ اپنی تقریر بھول گئے ہیں کہ جب وہ روز تقریر کرتے تھے کہ میرے 14 ایم پی ایز آصف زرداری نے خرید لیے ہیں لیکن جب ووٹ دینے کی باری آئی تو ان کی جماعت نے پیپلز پارٹی کو ہی ووٹ دیئے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ہمیں اس برائی کے خلاف کھڑا ہونے کی ضرورت ہے اور اسے جڑ سے ختم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ سینیٹ وفاق کی نمائندگی کرتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) واحد جماعت ہے جس نے سینیٹ کے الیکشن میں ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا، وہ لوگ بھی سینیٹر منتخب ہوئے جن کی جماعت کا اسمبلی میں کوئی وجود ہی نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ چیلنج دیتا ہوں آصف زرداری اور عمران خان ٹی وی پر آ کر صرف کہہ دیں کہ ان کے ایم پی ایز نہیں بکے اور ووٹ نہیں خریدے گئے تو ہم یقین کر لیں گے، قوم بھی عمران خان اور آصف زرداری کے منہ سے سننا چاہتی ہے کہ سینیٹ الیکشن میں پیسے نہیں چلے۔

ان کا کہنا تھا کہ عزت صرف کرسی پر بیٹھنے سے نہیں آتی بلکہ کرپشن سے پاک سیاست سے آتی ہے، چیئرمین سینیٹ بھی کہہ دے کہ انہیں علم نہیں کہ سینیٹ الیکشن میں پیسے خرچ ہوئے، عمران خان ہو یا آصف زرداری انہیں تکلیف برداشت کرنی پڑے گی۔

Comments
Loading...