
کالے ہرن کا شکار: سلمان خان کو 5 سال قید کی سزا
ممبئی: بالی وڈ سپر اسٹار سلمان خان کو کالے ہرن کے شکار کے 20 سال پرانے کیس میں عدالت نے 5 سال قید کی سزا سنادی جس کے بعد انہیں احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست جودھ پور کی مقامی عدالت کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نے اداکار سلمان خان، سیف علی خان، اداکارہ تبو، نیلم اور سونالی باندرے کے خلاف کالے ہرن کے شکار سے متعلق کیس کا 28 مارچ کو محفوظ کردہ فیصلہ سنادیا۔
اس موقع پر تمام ملزمان کمرہ عدالت میں موجود تھے جب کہ جج نے اداکار سلمان خان کو نایاب 2 ہرنوں کے شکار کا مجرم قرار دیتے ہوئے 5 برس قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنایا۔
عدالت نے اداکار سیف علی خان، اداکارہ تبو، نیلم اور سونالی باندرے کو عدم ثبوت پر بری کرنے کے احکامات جاری کیے۔
جج کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے وقت سلمان خان کی بہنیں الویرا اور آرپیتا زار و قطار رونے لگیں۔
عدالتی فیصلے کے بعد سلمان خان کو پولیس نے گرفتار کرلیا جس کے بعد میڈیکل چیک اپ کے بعد انہیں جودھ پور کی سینٹرل جیل منتقل کیا جائے گا۔
دوسری جانب سلمان خان کی جیل آمد سے قبل اطراف کی سڑکوں کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے جب کہ سینٹرل جیل کی بیرک نمبر ایک میں سلمان خان کو قید کرنے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔
سلمان خان کے وکلا کی جانب سے ضمانت کے لئے ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا تاہم آج رات انہیں جیل میں ہی گزارنی ہوگی۔
سلمان خان ان دنوں کئی میگا بجٹ فلموں اور شوز کی شوٹنگ میں مصروف تھے جن میں ریس 3، دبنگ 3 اور بھارت شامل ہیں تاہم اب خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اداکار کو سزا ملنے کے بعد پروڈیوسرز کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
نایاب ہرنوں کے شکار کا پس منظر
اداکار سلمان خان سمیت نامزد دیگر اداکاروں پر الزام تھا کہ انہوں نے 1998 میں راجھستان کے گاؤں بشنوئی میں فلم ‘ہم ساتھ ساتھ ہیں’ کی شوٹنگ کے دوران 2 نایاب کالے ہرنوں کا شکار کیا تھا۔
مقامی گاؤں کے افراد نے ہرن کے شکار پر سلمان خان اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرایا اور اپیل کی کہ ملزمان کو سخت سزا دی جائے۔
راجسھتان کے گاؤں بشنوئی کے لوگ کالے ہرن کی تعظیم کرتے ہیں اور انڈین وائلڈ لائف ایکٹ کے مطابق کالے ہرن کا شکار غیرقانونی ہے جس کی زیادہ سے زیادہ سزا 6 سال قید ہے۔