
‘ایک خطہ، ایک سڑک’ منصوبہ ایشیاء اور مغرب کے درمیان رابطہ قائم کرنے کا ذریعہ: وزیراعظم
بیجنگ: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ‘ایک خطہ، ایک سڑک’ منصوبہ ایشیاء اور مغرب کے درمیان رابطہ قائم کرے گا۔
چینی ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ گوادر بندرگاہ، ایئرپورٹ اور ہائی ویز کا جال چین کے مغربی حصے اور وسط ایشیاء کو گرم پانی تک لانے کے بہترین ذرائع ثابت ہوں گے اور ‘ایک خطہ ، ایک سڑک’ منصوبے کا یہ نمایاں پہلو ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ کا یہ اقدام اس خطے اور مغرب کے درمیان تجارت اور لوگوں کے درمیان رابطے کے نئے مواقع پیدا کرے گا، اس منصوبے کا مضبوط پہلو رابطے قائم کرکے لوگوں کو جوڑنا ہے اور اس طرح نوع انسانی کو مشترکہ مستقبل ملتا ہے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اُن کی حکومت پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبے کے ذریعے پاکستان کو بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا اہم شراکت دار بنانا چاہتی ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی باؤ فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے اِن دنوں چین کے دورے پر ہیں۔
اس سال باؤ فورم کے تحت ہونے والی کانفرنس کا عنوان ’دنیا کی وسیع تر خوشحالی کے لیے ایک آزاد اور جدید ایشیاء‘ رکھا گیا ہے۔
باؤ فورم ایک غیر سرکاری اور غیر منافع بخش بین الاقوامی تنظیم ہے، جس کا مقصد ایشیائی ممالک اور دنیا کے دوسرے ملکوں کے درمیان اقتصادی روابط اور تعاون کو فروغ دینا ہے۔
8 سے 10 اپریل تک جاری رہنے والی اس کانفرنس سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی 10 اپریل کو خطاب کریں گے جبکہ اپنے دورے میں وہ چین کے صدر شی جن پنگ، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ اور دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔
وزیرخارجہ خواجہ آصف اور وزیر داخلہ احسن اقبال سمیت اعلیٰ سطح کا وفد بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہے۔