
انتظار کے والد سندھ پو لیس اور جے آ ئی ٹی پر اعتما د نہیں ، سند ھ اور پنجا ب میں بھی پولیس ریفا رمز ایکٹ منظور کیا جا ئے ۔صحافیوں سے گفتگو
#/h#
کراچی (آن لائن)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی میں مقتول انتظار کو قتل کیا گیا ہے ۔اس لئے مقتول انتظار کے والد کو بھی پولیس اور جے آئی ٹی پر یقین نہیں ہے تو اس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ انتظار قتل کیس کی تفتیش انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ہونی چاہئے۔تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کراچی میں قتل ہونے والے مقتول انتظار کے گھر ان کے والد سے ملاقات کی اور انتظار قتل پر تعزیت کی۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتظار کے والد جے آئی ٹی کی تفتیش سے مطمئن نہیں ہیں اور ان کو سندھ پولیس پر بھی اعتماد نہیں ہے ۔ اس لئے انتظار کے والد سمیت ہمارا بھی مطالبہ ہے کہ انتظار کے قتل کی تفتیش انسداد دہشتگردی کی عدالت میں کی جائے۔ عمران خان نے خیبرپختونخوا پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پچھلے دس سال میں 1200 پولیس والوں کو مارا گیا لیکن ہماری حکومت جب خیبرپختونخوا آئی تو ہم نے سب سے پہلے پولیس ریفارمز ایکٹ منظور کیا کیونکہ اس سے پولیس پروفیشنل ہو جاتی ہے اور سیاسی اثرورسوخ سے پاک ہو جاتی ہے قصور میں زینب کے والد نے بھی چیف جسٹس اور آرمی چیف سے واقعہ کا نوٹس لینے کی اپیل کی تھی کیونکہ اسے پولیس پر یقین نہیں تھا لیکن مردان میں آصمہ کے والدین نے کہا کہ انہیں پولیس پر یقین ہے اس لئے پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ سندھ اور پنجاب میں بھی پولیس ریفارمز ایکٹ منظور کیا جائے تاکہ خیبرپختونخوا کی پولیس کی طرح دوسری پولیس کی طرح سیاسی اثر و رسوخ سے بالاتر ہو کر کام کریں اس موقع پر انتظار کے والد نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ میرا بیٹا نہایت معصوم تھا اور اس کے قتل کو غلطی ماننے کے لئے تیار نہیں ہوں پولیس قتل میں ملوث افراد کو تحفظ فراہم کر رہی ہے لہذا میرا مطالبہ ہے کہ میرے بیٹے انتظار کے قتل کی تفتیش انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ہو