
انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے شاہ رخ خان کا فارم ہاؤس قرق کرلیا
بھارتی انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے ممبئی کے ساحل پر واقع بالی وڈ اداکار شاہ رخ خان کا علی باغ فارم ہاؤس قرق کرلیا۔
بھارتی فلم نگری کے کنگ کہلانے والے شاہ رخ خان کا کیریئر ان دنوں مشکلات کا شکار ہے اور ان کی ذاتی زندگی میں بھی کئی مسائل درپیش ہیں۔
شاہ رخ خان کو 2 سال قبل بھارت میں جاری عدم برداشت کے خلاف بیان دینے کے آفٹر شاکس اب تک محسوس ہورہے ہیں اور وہ انتہا پسند حکومت کی آنکھوں میں اب بھی چُبھ رہے ہیں۔
گزشتہ سال بھی شاہ رخ خان کی 52 ویں سالگرہ کے موقع پر مہاراشٹرا اسمبلی کے رکن جیانت پٹیل نے شاہ رخ پر چڑھائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘تم سپر اسٹار ہوگے لیکن تم نے پورا علی باغ نہیں خرید رکھا اور میری اجازت کے بغیر تم یہاں داخل بھی نہیں ہو سکتے’۔
مہاراشٹرا کے رکن اسمبلی کی دھمکیوں کے بعد سے ہی بھارتی حکومت نے شاہ رخ خان کی علی باغ کی اراضی کو نشانہ بنانا شروع کردیا تھا اور انہیں نوٹس بھی جاری کیا تھا لیکن اب انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے اس اراضی کو قرق کرلیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کنگ خان کا فارم ہاؤس 19 ہزار 960 مربع میٹر پر پھیلا ہوا ہے جس میں سوئمنگ پول، باغیچے سمیت تمام آسائشیں موجود ہیں۔
بھارتی انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے شاہ رخ خان کے فارم ہاؤس کو سیل کرکے قرق کردیا ہے۔
ان کا فارم ہاؤس بے نامی پراپرٹی ایکٹ کے تحت قرق کیا گیا ہے۔ شاہ رخ پر الزام لگایا گیا ہے کہ یہ اراضی کاشت کاری کے لیے لی گئی تھی لیکن اس میں کھیتی کے بجائے غیر قانونی طور پر پرتعیش فارم ہاؤس بنایا گیا ہے۔

انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے کنگ خان کو جواب داخل کرنے کے لیے 90 روز کا وقت بھی دیا ہے۔
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ کنگ خان نے ساحل سمندر پر زمین کی خریداری کے لیے ایک کمپنی بنائی تھی اور اسے 8 کروڑ سے زائد کا قرضہ بھی دلوایا تھا جب کہ تعمیرات کے لیے ساحلی علاقوں کے قوانین کو بھی نظر انداز کیا گیا۔