
امریکی امداد صرف امریکا کے دوستوں کو ملے گی: ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کا ذکر کیے بغیر اپنے پہلے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں کہا کہ افغانستان میں امریکی فوج مصنوعی ٹائم لائن کے زیر اثر نہیں۔
اپنے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ‘افغانستان میں امریکی فوج نئے ضوابط کے ساتھ لڑرہی ہے، مصنوعی ڈیڈ لائنز بتاکر افغانستان میں دشمنوں کو چوکنا نہیں کریں گے’۔
ساتھ ہی انہوں نے زور دیا کہ کانگریس یقینی بنائے کہ داعش اور القاعدہ کے خلاف جنگ میں ہم دہشت گردوں کو گرفتار کرسکیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے گرفتار کیے جانے والے دہشت گردوں سے دہشت گردوں والا سلوک کیا جانا چاہیئے۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ خلیج گوانتاناموبے کا جیل خانہ کھلا رہے گا۔
‘داعش کو شکست دینے تک مزید اقدامات باقی ہیں’
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال انہوں نے شدت پسند تنظیم داعش کے خاتمے کا عزم کیا تھا، لیکن داعش کو شکست دینے تک مزید اقدامات باقی ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ فخر ہےکہ داعش کے خلاف اتحاد نے عراق اور شام میں 100 فیصد حصہ آزاد کرالیا۔
‘شمالی کوریا کی جوہری ہتھیاروں تک رسائی امریکا کیلئے خطرہ’
اپنے خطاب کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ شمالی کوریا کے معاملے پر سابقہ انتظامیہ کی غلطیاں نہیں دہرائی جائیں گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کی جوہری ہتھیاروں تک رسائی کو امریکا کے لیےخطرہ قرار دے ڈالا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکا کو اپنے جوہری ہتھیاروں کو اتنا جدید اور طاقتور بنانا ہوگا کہ کسی بھی ملک کی جارحیت کو روک سکیں۔
‘کرپٹ حکمرانوں کے خلاف ایرانی عوام کا ساتھ دیا’
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں ایران کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ جب ایرانی عوام کرپٹ حکمرانوں کےخلاف کھڑےہوئے تو انہوں نے ان کا ساتھ دیا۔
انہوں نے کانگریس پر بھی زور دیا کہ ایران جوہری معاہدے میں خامیاں دور کی جائیں۔
یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا معاملہ
اپنے خطاب کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا لیکن جنرل اسمبلی میں امریکا کے خلاف قرارداد منظور کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف ووٹ دینے والوں کو امریکی امداد بھیجی گئی۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ’وعدہ کرتے ہیں کہ امریکی ٹیکس دینے والوں کا پیسہ امریکا کے دوستوں کو امداد کی مد میں دیا جائے گا، دشمنوں کو نہیں ملے گا’۔
امیگریشن قوانین کو درست کرنے پر زور
امریکی صدر نے اعلان کیا کہ نئی قانون سازی کے ذریعے امیگریشن قوانین کو درست کیا جائے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کانگریس کو چاہیے کہ امیگریشن نظام میں وہ خامیاں دور کریں جن سےکرمنل گینگ ملک میں آتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ‘گینگز نے ملکی قوانین کے کمزور پہلوؤں کا فائدہ اٹھایا’۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ فی الوقت ایک امیگرینٹ لامتناہی تعداد میں فیملی امریکا لاسکتا ہے لیکن صرف شوہر بیوی اور کم عمر بچوں کو ہی آنے کی اجازت ہونی چاہیے۔
کھلی سرحدیں اور منشیات فروشوں کی آمد
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کھلی سرحدوں کے سبب ہمارے کم آمدنی والے طبقےکو نقصان ہوا، کھلی سرحدوں کا مطلب ملک میں منشیات اور گینگز کی آمد ہے۔
انہوں نے منشیات فروشوں کے خلاف قوانین مزید سخت کیے جانے پر بھی زور دیا۔
محنت پر یقین رکھنے کا درس
اپنے خطاب کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ اراکین کانگریس سیاست ایک طرف رکھیں اور کام مکمل کریں۔
ساتھ ہی انہوں نے شہریوں کو پیغام دیا کہ محنت کریں، امریکا پر یقین رکھیں، ہر چیز حاصل کی جاسکتی ہے۔
امریکی ہیروز کو خراج تحسین
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنا خطاب شروع کرنے سے پہلے امریکی ہیروز کو خراج تحسین پیش کیا۔
امریکی صدر نے عام امریکیوں کی تعریف کی اور ویلڈرز، امدادی کارکنوں اور فائربریگیڈ کے عملے کی کوششوں کو سراہا۔
اسٹاک مارکیٹس میں مندی
ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب سے پہلے اسٹاک مارکیٹس میں مندی دیکھی گئی اور ڈالر کی قیمت گر گئی۔