عدالت نے شریف خاندان کے حوالے سے نرم رویہ اپنا رکھا ہے، اعتزازاحسن

اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزازاحسن کا کہنا ہے کہ نہال ہاشمی کے خلاف آنے والے فیصلے پر حیرت ہوئی کیوں کہ  سپریم کورٹ پر حملہ کرنے والے شریف برادران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی ۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹراعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کو نہال ہاشمی کے خلاف فیصلے پر حیرت ہوئی ہے کیوں کہ نوازشریف تو سپریم کورٹ کے فیصلے کو عوام سے رد کرواتے اور عدالتِ عظمیٰ کے خلاف نعرے بھی لگواتے ہیں، سپریم کورٹ کی ان پر نظر کیوں نہیں گئی۔

اعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ نہال ہاشمی کے علاوہ طلال چوہدری، سعد فیق اور مریم نواز بھی عدالت کے خلاف سخت زبان استعمال کرتے ہیں لیکن ان کا مواخذہ نہیں کیا جاتا، سپریم کورٹ پر حملہ کروانے میں شریف برادران کا ہاتھ ہے، ججز پر دباؤ ڈالنے کی ویڈیو ٹیپس بھی چلیں،3 ججز فارغ بھی ہوگئے لیکن شریف برادران کا کچھ نہیں ہوا، عدالت نے شریف خاندان کے حوالے سے نرم رویہ اپنا رکھا ہے، شریف برادران کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ ان کا  کہنا تھا کہ پاناما اور منی لانڈرنگ سے زیادہ سنگین جرم اقامہ ہے، اگر امریکی صدر برطانیہ اور بھارتی وزرائے اعظم بھی کسی غیرملکی کمپنی کے ملازم ہوتے تو ناصرف ان کا مواخذہ ہوتا بلکہ وہ سب جیل بھی جاتے۔

Comments
Loading...