کراچی: صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی اور اہلیہ کی لاشیں ان کی رہائش گاہ سے برآمد

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ فریحہ رزاق کی لاشیں ڈیفنس میں واقع ان کی رہائش گاہ سے ملی ہیں۔

صوبائی وزیر کے خاندانی ذرائع نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ کی لاشیں ڈیفنس فیز 5، خیابان شہباز میں واقع ان کے گھر سے برآمد ہوئیں، جن پر گولیوں کے نشانات پائے گئے۔

تاہم ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ فائرنگ گھر میں سے ہی کسی نے کی یا کوئی باہر سے آیا۔

اہلخانہ کے ذرائع کے مطابق دن 12 بجے کے قریب صوبائی وزیر کے کمرے کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا، تاہم نہ کھلنے پر دروازہ توڑا گیا، جہاں میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ کی لاشیں موجود تھیں۔

میر ہزار خان بجارانی کے صاحبزادے رکن قومی اسمبلی میر شبیر بجارنی کو اس واقعے کی اطلاع بلاول ہاؤس میں ملی، جو وہاں سینیٹ انتخابات کے ٹکٹ کے سلسلے میں موجود تھے۔

اس سے قبل ایس پی کلفٹن نے بتایا تھا کہ مددگار 15 پر اطلاع موصول ہوئی کہ ڈیفنس میں واقع ایک گھر میں 2 لاشیں موجود ہیں۔

جس کے بعد پولیس نے پہنچ کر جائے وقوع کو سیل کرکے شواہد اکٹھے کرنے کا کام شروع کردیا۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال بھی دیگر وزراء کے ہمراہ میر ہزار خان بجارانی کے گھر پہنچ گئے۔

میر ہزار خان بجارانی کون تھے؟

میر ہزار خان بجارانی کا شمار پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر ترین رہنماؤں میں ہوتا تھا، وہ 1990 سے 1993 اور 1997 سے 2013 تک رکن قومی اسمبلی رہے۔

2013 کے عام انتخابات میں میر ہزار خان بجارانی سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 16 سے ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اور اس وقت ان کے پاس پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی وزارت کا قلمدان تھا۔

وہ پی ایس 16 کشمور سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

دوسری جانب میر ہزار خان بجارانی کی اہلیہ فریحہ رزاق شعبہ صحافت سے وابستہ تھیں اور صحافتی حلقوں میں بھی مقبول تھیں۔

فریحہ رزاق سندھ اسمبلی کی رکن بھی رہ چکی ہیں۔

Comments
Loading...