
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)آزادکشمیرکے ہٹیاں بالا ضلع میں پروفیسر جمیل پر ڈی سی آفس میں کئے جانیوالے تشدد، گرفتاری اور بعد ازاں رہائی ہوئی، پروفیسر جمیل اور ڈپٹی کمشنر کے درمیان سخت جملوں کا جو تبادلہ ہوا ، تفصیلات کے مطابق پروفیسر جمیل پر تشدد کے خلاف شہریوں اور سول سوسائٹی کارکنان کااحتجاج جاری رہا جس میں مظاہرین نے ڈپٹی کمشنر کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے پر بھی زور دیا۔ مظاہرے میں ڈی سی ہٹیاں کے خلاف اور پروفیسر جمیل کے حق میں نعرے بازی بھی کی گئی۔پروفیسر جمیل نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ میں پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کر رہا تھا کہ کے کچھ لوگوں نے سیگریٹ نوشی کی ، ڈرائیور نے میرے ساتھ بد تمیزی کی ، میں درخواست لیکر ڈی سی آفس گیا، ڈی سی نے کہا کہ آپ کو سیگریٹ برداشت نہیں ہوتا تو اپنی گاڑی لے لیں، میں نے کہا کہ میری یہ خواہش تو ہے لیکن اتنے پیسے نہیں ہیں، مسئلہ سیگریٹ نوشی کا ہے یہاں گاڑی کا مسئلہ نہیں، ڈی سی نے کہا کہ چالیس لوگ وہاں اور خاموش بیٹھے ہوتے ہیں صرف تمہیں کیوں تکلیف ہوتی ہے، میں نے کہا کہ یہ غیرقانونی کام ہے ، ملکی قوانین کے خلاف ہے اس لیے مجھے تکلیف ہوتی ہے ، ڈی سی نے کہا کہ اس وقت آپ کو کالج ہونا چاہیے ، آپ باہر گھوم رہے ہیں۔ میں نے جواب دیا کہ یہ پوچھنا آپ کا کام نہیں ، اس کو پوچھنے کیلئے الگ اتھارٹی ہے۔میں نے کہا کہ میں استاد ہوں ، تمیز سے بات کریں ، پولیس آئی اور پکڑلیا جس کے بعد ڈی سی نے خود مکے برسانے شروع کردیئے۔ میں بے ہوش ہو گیا ، مجھے حوالات میں بند کردیا۔ میرا مشن یہ ہے کہ ہم قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، انسان کی نہیں ، قانون کے ساتھ کھڑا ہوناہمارا حق ہے ہم اپنے ملک کے قانون کے ساتھ کھڑے ہیں، چہرے پر بیشمار زخم سجائے ہوئے پولیس اسٹیشن ہٹیاں بالا میں سلاخوں کے پیچھے پابند یہ بزرگ کوئی پیشہ ور مجرم نہیں نا ہی انہوں نے ملک کا پیسہ لوٹا ہے ،ناہی یہ کسی غیر اخلاقی جْرم کے مرتکب ہوئے بلکہ یہ پیشے کے اعتبارسے معلم ہیں اور انکا نام پروفیسر جمیل ہے۔موصوف نے قائد اعظم یونیورسٹی سے فزکس میں ڈاکٹریٹ کر رکھی ہے۔پروفیسر ڈاکٹر نے جہلم ویلی کے ڈی سی کے دفتر میں جاکر پبلک ٹرانسپورٹ میں سگریٹ نوشی کیخلاف درخواست دی اور احتجاج کیا، شاید بزرگ غصے میں کچھ تلخی بھی کر گئے ہونگے۔جس پر ڈی سی نے پولیس کے ذریعے اس عظیم اْستاد پر خوفناک تشدد کروا کر انہیں سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا ،جس معاشرے میں اْستاد اور وہ بھی ایک پی ایچ ڈی اْستاد کی یہ عزت ہو ،وہاں بارشیں نہ ہونا ،خشک سالی ہونا اوروبائوں کا پھوٹ جانا کوئی اچنبے کی بات نہیں۔
پروفیسر جمیل