چین کا پاکستان کو ا آسیان ممالک کے مساوی رعایت دینے پر اتفاق

چین پاکستان کےساتھ باہمی تجارتی معاہدے میں تبدیلی پر رضامند، جسکی وجہ سے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہو گا
دونوں ملکوں میں آزاد تجارتی معاہدے پر آئندہ ماہ دستخط ہونے کی توقع،چےن الیکٹرانک ڈیٹا تبادلے پربھی رضامندہوگےا
اسلام آباد (فیاض چوہدری)پاکستان اور چین کے مابین باہمی تجارتی معاہدے پر مذاکرات کے بعد چین پاکستان کے ساتھ باہمی تجارت کے معاہدے میں تبدیلی پر رضامند ہو گیا، اور پاکستان کی طرف سے پیش کی جانے والی تجاویزپر مشتمل ایف ٹی اے میں ترمیم کے لئے رضا مند ہو گیا ۔جس کی وجہ سے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہو گا۔چین نے پاکستان کو ا آسیان ممالک کے مساوی رعایت دینے پر اتفاق کرلیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان اورچین کے درمیان آزادتجارتی معاہدے دوئم پر مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں دونوں ملکوں کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے پر آئندہ ماہ دستخط ہونے کی توقع ہے، ایف ٹی اے ٹو کے تحت مذاکرات کا نواں دور چین میں ہوا۔ذرائع نے بتایا کہ چین آزاد تجارتی معاہدے دوئم سے متعلق پاکستان کے خدشات دور کرنے اور پاکستان کو آسیان ممالک کے مساوی رعایت دینے پر راضی ہو گیا۔ اس کے علاوہ چین نے الیکٹرانک ڈیٹا تبادلے پر بھی رضامندی ظاہرکردی ہے جس کے نتیجے میں انڈر انوائسنگ کے امکانات کم ہو جائیں گے۔ یہ اتفاق دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے نویں دور میں ہوا جس میں پاکستان کے وفد کی نمائندگی سیکرٹری کامرس محمد یونس ڈاگھا نے کی۔ جس میں سی پی ایف ٹی اے کے حتمی مسودے میں بہتری لانے کے لئے پاکستانی برآمد کنندگان اور صنعتوں کے تحفظات پیش کئے۔ برآمد کنندگان کی جانب سے آسیان ممالک کے برابر ٹیرف میں رعایت فراہم کرنے کے مطالبات بھی شامل تھے۔ دوسری جانب مختلف صنعتوں اور چیمبرز نے کامرس کی وزارت سے مذاکرات سے قبل بات چیت اور مشورے کے دوران یہ بات طے کی کہ مقامی صنعتوں کے تحفظ کے لئے چین سے درآمد مصنوعات پر مزید رعایت کی اجازت نہیں دی جائیگی جو پاکستان میں بنتی ہیں۔ سیکرٹری نے ادائیگیوں کے توازن پر کسی بھی غیر معمولی دباﺅ سے صنعتوں اور معیشت کے تحفظ کی شقوں کو شامل کرنے کی تجویزبھی پیش کی۔ چین کی جانب سے الیکٹرانک ڈیٹا ایکسچینج پر رضامندی ظاہر کی گئی جس سے پاکستانی صنعتوں کی جانب سے ظاہر کئے گئے ایک اور بڑے خدشے یعنی انڈرانوائسنگ کے امکانات سے بچنے میں مدد ملے گی۔ چین کی جانب سے عوامی جمہوریہ چین کے نائب وزیر وزارت تجارت وانگ شوﺅنے قیادت کی جس میں چین کی مختلف وزارتوں کے 16 احکام شامل تھے۔ دو دن کے بھرپور مذاکرات کے بعد چین نے ترمیم شدہ ایف ٹی اے میں ان خدشات اور مطالبات کو دورکرنے پر رضامندی ظاہر کی۔اس نئے معاہدے پر مارچ میں دستخط متوقع ہیں جب چینی نائب وزیر اپنے وفد کے ہمراہ اسلام آباد کا دورہ کریں گے ۔ یہ بات قابل ذکر ہے ان مذاکرات کا آغاز 2012 ءمیں ہوا تھا تاکہ سی پی ایف ٹی اے کے نظرثانی شدہ معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکے۔

Comments
Loading...