سرمائی اولمپکس کے دوران مسلمانوں کے لیے نماز کی جگہ ختم کردی گئی

پیونگ چنگ: جنوبی کوریا میں سرمائی اولمپکس 2018 کی انتظامیہ نے مسلم مخالف احتجاج کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے ایونٹ میں شامل مسلمان ایتھلیٹس اور سیاحوں کے لیے نماز کے لیے مختص جگہ ختم کردی۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کے شہر پیونگ چنگ میں سرمائی اولمپکس 2018 کا آغاز ہوگیا ہے جس میں روایتی حریف شمالی کوریائی کھلاڑیوں سمیت مسلمانوں اور دیگر مذاہب سے تعلق  رکھنے والے ایتھلیٹس حصہ لے رہے ہیں۔

51 لاکھ آبادی والے ملک میں مسلمانوں کی تعداد صفر اعشاریہ دو فیصد ہے، مسلمانوں کی انتہائی کم تعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت نے سیاحوں کو متوجہ کرنے کے غرض سے ’مسلم دوست کوریا‘ قرار دے کر دیگر سہولیات کے ساتھ عبادت کے لیے خصوصی انتظامات کیے اور نماز کے لیے علیحدہ کمرے بنائے گئے تاہم چند مسلم مخالف افراد کی جانب سے احتجاج کے بعد نماز کی جگہ ختم کردی گئی ہے۔

شہری سیاحتی  شعبے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ  کوریائی سیاحتی آرگنائزیشن  نے مسلمانوں کے خلاف احتجاج پر مسلمان کھلاڑیوں اور سیاحوں کی عبادت کے لیے بنائے  گئے ’موبائل پریئرز روم‘ ختم کردیے ہیں۔

Comments
Loading...