کراچی: پاکستان سپر لیگ فائنل؛سکیورٹی اداروں کی پاک فوج کے دستوں کیساتھ فل ڈریس ریہرسل

کراچی(آن لائن)کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں شیڈول پاکستان س±پر لیگ (پی ایس ایل) 2018 کے فائنل کے لیے شہر میں فل ڈریس ریہرسل کی جارہی ہے۔پی ایس ایل تھری کے فائنل کے لیے کی جانے والی اس ریہرسل میں پولیس، رینجرز اور آرمی کے جوان حصہ لے رہے ہیں جن کی تعداد 8 ہزار سے 10 ہزار تک ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اتوار کو وزیراعلیٰ ہاو¿س سندھ کے جاری بیان کے مطابق کراچی میں ہونے والے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) تھری کے فائنل کے لیے سیکیورٹی پلان تیار کرلیا گیا جس کے تحت سیکیورٹی کی ذمہ داری پولیس، رینجرز اور فوج کے سپرد کردی گئی جبکہ میچ کے دوران سیکیورٹی کے لیے سول ایوی ایشن سے 2ہیلی کاپٹر بھی طلب کرلیے گئے۔اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا تھا کہ ہم نے گزشتہ برس وعدہ کیا تھا کہ پی ایس ایل فائنل کراچی میں کروائیں گے، ہم نے اپنا وعدہ پورا کیا اب ہم سب کو اس ایونٹ کو کامیاب بنانا ہے۔پی ایس ایل کے تیسرے ایڈیشن کا آغاز 22 فروری سے ہوگا اور پہلا مقابلہ گزشتہ ایڈیشن کی چیمپیئن ٹیم پشاور زلمی اور ایونٹ میں پہلی مرتبہ شرکت کرنے والی ملطان سلطانز کے درمیان متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے شہر دبئی میں کھیلا جائے گا۔ایونٹ کے پلے آف مقابلے لاہور میں کھیلے جائیں گے جبکہ فائنل شیڈول کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم میں 25 مارچ کو کھیلا جائے گا۔پاکستان کی اس سب سے بڑی ٹی ٹوئنٹی لیگ کے ماضی کے 2ٹورنامنٹس کے دوران سیکیوٹی خدشات کے پیشِ نظر غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاکستان آکر کھیلنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا تھا۔تاہم گزشتہ ایونٹ کے دوران غیر ملکی کھلاڑیوں کی ہچکچاہٹ میں کمی دیکھنے میں آئی تھی جہاں کئی کھلاڑیوں نے لاہور میں پی ایس ایل 2017 کے فائنل میں شرکت کے لیے لاہور کا رخ کیا تھا۔مذکورہ فائنل میچ کے بعد جنوبی افریقہ کی ون ڈے ٹیم کے کپتان فاف ڈوپلیسی کی قیادت میں نامور عالمی کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور 3ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیلی تھی جس میں پاکستان نے 1-2 سے کامیابی حاصل کی تھی۔فل ڈریس ریہرسل کے پہلے مرحلے میں سیکیورٹی اہلکار کراچی کے قائدِ اعظم انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے نجی ہوٹل تک ریہرسل کریں گے،بعدِ ازاں ہوٹل سے نیشنل اسٹیڈیم تک کی سیکیورٹی کا جائزہ لیا جائے گا۔اس دوران سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات بھی کیے گئے،جبکہ اسٹیڈیم کے اطراف میں پولیس رینجرز اور آرمی کے اعلیٰ افسران بھی موجود ہیں۔نیشنل اسٹیڈیم میں کسی کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی جبکہ میڈیا نمائندوں کو بھی سخت چیکنگ کے بعد اسٹیڈیم کی حدود میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اس تمام ریہرسل کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی اسٹیڈیم کا دورہ کریں گے۔واضح رہے کہ 9 فروری کو وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت پی ایس ایل فائنل کی سیکیورٹی کی تیاری سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزیر داخلہ، وزیر صحت، وزیر بلدیات، وزیر کھیل، چیف سیکریٹری، پرنسپل سیکریٹری، ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ پولیس، کمشنر کراچی، ایڈیشنل آئی جی کراچی، ایڈیشنل آئی جی اسپشل برانچ، سینئر مینجر سیکیورٹی پی سی بی، جنرل مینجر قومی کرکٹ اسٹیڈیم کراچی و دیگر سمیت اہم سیکیورٹی اور سول حکام شریک ہوئے۔گزشتہ برس سری لنکن ٹیم نے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا جہاں تین ٹی ٹوئنٹی پر مشتمل سیریز کا ا?خری میچ لاہور میں کھیلا گیا تھا جبکہ سیریز کے گزشتہ دو میچز متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں کھیلے گئے تھے۔یاد رہے کہ 3 مارچ 2009 کو لاہور میں سری لنکا کی ٹیم پر دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کردیا گیا تھا جس میں سری لنکا کے 6 کھلاڑیوں سمیت 2 میچ ا?فیشلز بھی زخمی ہوگئے تھے۔پنجاب پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے حملے کو ناکام بنادیا جس میں 6 پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔اس واقعے کے بعد سے پاکستان میں بین الاقوامی اسپورٹس مکمل طور پر بند ہوگیا تھا، تاہم ملک کی بہتر ہوتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کے پیشِ نظر کئی بین الاقوامی مقابلے منعقد کرائے گئے ہیں۔کراچی میں لاہور واقعے کے بعد سے اب تک کوئی بھی بین الاقوامی سطح کی کرکٹ کا مقابلہ منعقد نہیں کرایا گیا اور اس ضمن میں پی ایس ایل تھری کا فائنل گزشتہ 9 سالوں کے دوران پہلا مقابلہ ہوگا

Comments
Loading...