
پاکستان بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کےلئے تیار ہے، وزیردفاع
کسی بھی جارحیت،تزویراتی غلط فہمی یا مہم جوئی پر برابری کی بنیاد پر بھرپور جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں،خرم دستگیر خان
بھارتی دھمکی آمیز لہجے سے کچھ حاصل نہیں، الزام تراشی کی بجائے پاکستان کیخلاف کی جانیوالی سازشوں کا جواب دے، دفتر خارجہ
اسلام آباد( وقائع نگار خصوصی ) وزیر دفاع خرم دستگیر نے مقبوضہ کشمیر میں ایک بھارتی فوجی کیمپ پر حملے کا الزام پاکستان پر لگانے کے بھارتی وزیر دفاع نرما سیتا رامن کے الزامات اور دھکمیوں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان بھارت کی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ اسی زبان میں جواب دے گا اور کسی بھی جارحیت،تزویراتی غلط فہمی یا مہم جوئی کی شدت،طریقہ یا محل وقوع سے قطع نظر بھرپور جوابی کارروائی کی جائے گی اور برابری کی بنیاد پر بھرپور جواب دینگے۔بھارت کوپاکستان کیخلاف ریاستی سطح پر کی جانیوالی سازشوں کا جواب دینا چاہیے جس کا زندہ جاگتا ثبوت کلبھوشن یادیو کی شکل میں پوری دنیا کے سامنے ہے۔منگل کو اپنے ایک بیان میں وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے کسی بھی ٹھوس ثبوت کے بغیر پاکستان پر الزام لگانے کے بھونڈے عمل کی بجائے بھارت کوپاکستان کیخلاف ریاستی سطح پر کی جانیوالی سازشوں کا جواب دینا چاہیے جس کا زندہ جاگتا ثبوت کلبھوشن یادیو کی شکل میں پوری دنیا کے سامنے ہے۔ بھارت 11سال قبل اسی ہفتہ میں سمجھوتہ ایکسپریس میں ہونیوالی دہشتگردی میں 42پاکستانیوں کے قتل پر انصاف کی فراہمی کرنے میں ناکام رہا ہے۔خرم دستگیر خان نے کہا کہ بھارت درحقیقت ورکنگ باو¿نڈری اور لائن آف کنٹرول پر 2017ءسے 5گناہ زیادہ فوجی حملوں اور ایٹمی ڈیٹرنیٹ بارے میں غیر ذمہ داربیانات دے کر خطہ میں عدم استحکام پیدا کررہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج تمام امکانات بارے چوکس اور چوکنا ہیں اور وہ اپنی علاقائی یکجہتی اور ملکی استحکام کے لیے ملکی دفاع کیلئے بھرپور اور مکمل طور پر تیار ہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے مقبوضہ کشمیر میں کیمپ پر حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے سے متعلق بھارتی وزیر دفاع کے الزام پر سخت رد عمل کا اظہار کیاہے۔دفترخارجہ کے ترجمان نے کہاہے کہ بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی اب بھارت کا معمول بن چکا ہے جو انتہائی افسوسناک ہے۔بھارت کے دھمکی آمیز لہجے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا بلکہ پہلے سے کشیدہ ماحول کو مزید نقصان پہنچے گا۔پاکستان کسی بھی جارحیت کیخلاف اپنے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔بھارتی وزیر دفاع کے حالیہ ریمارکس سے متعلق منگل کو دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارتی الزامات قبل از وقت اور نامناسب ہیں ،بالخصوص بھارت خود تسلیم کرتا ہے کہ آپریشن اب بھی جاری ہے اور تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم بارہا دیکھ چکے ہیں کہ بھارت خود ہی منصف اور جلاد کا کردار ادا کرتا ہے۔ترجمان نے بھارتی ریمارکس کے دھمکی آمیز لہجے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے کچھ حاصل نہیں ہوگا بلکہ ایل او سی پر مسلسل سیز فائر خلاف ورزیوں کی وجہ سے پہلے سے کشیدہ ماحول کو مزید نقصان پہنچائے گا۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کیخلاف اپنی دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔اس سے قبل بھارتی وزیر دفاع نرملا سیتھارامان نے مقبوضہ کشمیر میں فوجی کیمپ پر حملے کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ان حملوں کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔بھارت نے ہمیشہ کی طرح ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی چھاو¿نی پر حملوں کا الزام پاکستان پر عائد کردیا ہے، بھارتی وزیر دفاع نرملا سیتھارامان نے پاکستان پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج پر حملوں میں کالعدم جیش محمد شامل ہے جب کہ حملہ آوروں کو مقامی طور پر بھی مدد فراہم کی گئی۔بھارتی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اس بات کے تمام ثبوت فراہم کریں گے کہ حملہ آوروں کو پاکستان سے مدد فراہم کی گئی، تمام شواہد کو جمع کرلیا گیا ہے اور ہمیشہ کی طرح ہم حملوں کے ثبوت پاکستان کو فراہم کریں گے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ممبئی حملوں کے ذمہ دار آج بھی پاکستان میں آزاد گھوم رہے ہیں تاہم پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں فوجی چھاو¿نی پر حملوں کی قیمت چکانا پڑے گی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج پر حملے میں ایک سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگیا تھا جب کہ اس سے قبل بھارتی چھاو¿نی سنجوان پر حملے میں 5 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔