نیب ریفرنسز: شریف خاندان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد، حکم نامہ جاری

اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کی نیب ریفرنسز میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا۔ 

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے 15 فروری کو اپنے مختصر فیصلے میں شریف خاندان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد کیں تھے جس کے آج جاری ہونے والے حکم نامے میں اس کی وجوہات بتائی گئی ہیں۔

عدالت نے حکم نامے میں قرار دیا کہ اہلیہ کی بیماری کو حاضری سے استثنیٰ کا جواز نہیں بنایا جاسکتا۔

عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ میڈیا رپورٹ کے مطابق کلثوم نواز کی 6 کیمو تھراپی ہوچکی ہیں اور ڈاکٹر کی رپورٹ کے مطابق مریضہ کی بیماری پر کافی حدتک قابو پالیا گیا ہے جب کہ کینسر کا رسک کم کرنے اور مستقبل میں علاج کیے لئے ریڈیو تھراپی تجویز کی گئی ہے۔

عدالت نے حکم نامے میں مزید کہا کہ غیرملکی گواہوں کے ویڈیو لنک بیان کے وقت لندن جاکر اٹارنی مقرر کرنے کا جواز بھی تسلیم نہیں کرتے۔

کیس کا پس منظر

سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے ہیں جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہے۔

نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن، حسین ، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا ہے۔

العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے انہیں مفرور قرار دے کر ان کا کیس الگ کردیا تھا۔

Comments
Loading...