سعودی وزارت دفاع و داخلہ میں اکھاڑ پچھاڑ، فضائیہ اور بری افواج کے سربراہ تبدیل

ریاض: سعودی وزارت دفاع اور داخلہ میں اکھاڑ پچھاڑ کرتے ہوئے کئی اہم تبدیلیاں کر دی گئیں۔

سیاسی اور دفاعی سیٹ اپ میں اہم تبدیلیوں کے احکامات رات گئے سعودی بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے جاری کیے گئے۔

شاہی فرمان کے مطابق بری فوج اور فضائیہ کے سربراہوں سمیت کئی کمانڈرز عہدوں سے ہٹادیے گئے۔

سعودی چیف آف اسٹاف جنرل عبد الرحمان بن صالح البنیان کو ذمہ داریوں سے سبکدوش کرکے لیفٹننٹ جنرل فیاض بن حامد الروویلی کو نیا چیف آف اسٹاف مقرر کردیا گیا۔

جبکہ لیفٹینینٹ جنرل فہد بن ترکی کو جوائنٹ فورسز کا کمانڈر تعینات کیا گیا ہے۔

شاہی احکامات پر صوبہ الجوف کے گورنر فہد بن بدر کو بادشاہ کا مشیر مقرر کرکے ان کی جگہ بدر بن سلطان کو نیا گورنر تعینات کیا گیا ہے۔

شہزادہ فیصل بن فہد صوبہ حائل جبکہ شہزادہ ولید بن طلال کے بھائی شہزادہ ترکی بن طلال کو صوبہ عسیر کا نائب گورنر مقرر کیا گیا ہے۔

شاہی احکام کے مطابق پہلی بار ایک خاتون ڈاکٹر تماضر بنت یوسف کو نائب وزیر محنت و سماجی بہبود مقرر کیا گیا ہے، اس کے علاوہ وزارت داخلہ میں بھی کئی افسران کو تبدیل کیا گیا ہے۔

سعودی ٹی وی کے مطابق سیاسی و فوجی عہدوں پر جوان نسل کو ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں، تاہم ان تبدیلیوں کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔

اس حوالے سے بھی قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ ان تبدیلیوں کے پیچھے دراصل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا ہاتھ ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ برس 5 نومبر کو کرپشن اور منی لانڈرنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے شاہ سلمان نے سعودی شہزادوں سمیت متعدد وزراء اور ارب پتی تاجروں کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے تھے، اس فیصلے کے حوالے سے بھی قیاس آرائیاں کی گئی تھیں کہ یہ ولی عہد محمد بن سلمان کی بدعنوانی کے خلاف مہم کے تحت کی گئی تھیں۔

Comments
Loading...