ملکی زرمبادلہ کے ڈالر ذخائر صرف ڈھائی ماہ کی درآمدات کے برابر رہ گئے

اسلام آباد: معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی زر مبادلہ کے ذخائر صرف ڈھائی ماہ کی درآمدات کے برابر رہ گئے، آئی ایم ایف کو قرضے کی ادائیگی کے باعث ایک ہفتے میں پاکستان کے ڈالر ذخائر میں نمایاں کمی آگئی۔

اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ رپورٹ (فاریکس ڈیٹا) کے مطابق ایک ہفتے کے دوران پاکستان کے ڈالر ذخائرمیں 41کروڑ 54 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی، بائیس فروری کو ختم ہونے والے ہفتے میں اسٹیٹ بینک کے ڈالرڈیپازٹ 35کروڑ 81لاکھ ڈالر کم ہوکر 12 ارب 34کروڑ56لاکھ تک رہ گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کمرشل بینکوں کے پاس کھاتے داروں کے 6 ارب 6 کروڑ 77 لاکھ ڈالرز موجود ہیں جبکہ ڈالر ڈیپازٹ میں 5 کروڑ 73 لاکھ ڈالرز کی کمی آئی۔

معاشی ماہرین کے مطابق ان دنوں سی پیک کے باعث پاکستان کی ماہانہ درآمدات کا مالی حجم 5 ارب ڈالر سے تجاوز کرچکا ہےاور اب پاکستان کے پاس صرف ڈھائی ماہ درآمدات کے برابر ڈالر کاذخیرہ باقی ہے، وزارتِ خزانہ کو جون میں آئی ایم ایف کو قرضہ واپسی اور سود کی مد میں 3 ارب ڈالر ادا کرنے ہیں، جس کی رقم کا بندوبست فی الحال نہیں ہوسکا۔

اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت برائےخزانہ رانا افضل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو ادائیگی کے لیے ڈالرز کا انتظام کرلیا جائے گا، پاکستان جون سےقبل عالمی بانڈز مارکیٹ میں ڈالر بانڈز فروخت کرکے ڈیڑھ سے دو ارب ڈالر کے نئے قرضے لینے کا ارادہ رکھتا ہے

Comments
Loading...