ماہرین امراض قلب نے ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم قرار دے دیا

فیصل آباد۔4 مارچ(اے پی پی )صدارتی تمغہ حسن کارکردگی کے حامل ملک کے نامور کارڈیک سرجن و ماہر امراض قلب ڈاکٹر محمدجاویداقبال نے ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہاکہ دل کے دورہ کی صورت میں60فیصد اموات پہلے گھنٹے میں ہی واقع ہو تی ہیں تاہم بروقت علاج کے ذریعے اموات کی مذکورہ شرح کو کم سے کم سطح پر لایاجاسکتاہے۔ ایک ملاقات کے دوران انہوںنے کہاکہ پاکستان میں ہارٹ اٹیک کی شکایات 30سے 40سال تک کے لوگوں میں زیادہ ہیں جبکہ ترقی ےافتہ ممالک میں ان کی شرح زیادہ ہے اور عام طور پر 20فیصد نوجوان اس بیماری کا شکار ہو رہے ہیں ۔انہوںنے بتایاکہ جنوبی ایشیاءکے ممالک پاکستان ، بھارت ، بنگلہ دیش میں دل کی بیماریوں میں کافی حد تک اضافہ ہوا ہے۔انہوںنے کہا کہ اگر کسی شخص کو ہارٹ اٹیک ہو جائے تو اسے فوری طور پر ڈسپرین یا اسپرین کی گولی پانی میں حل کر کے فوری پلا دینی چاہیے اور مریض کو فوری طور پر سی سی ےو امراض دل میں شفٹ کرنا چاہیے ۔انہوںنے کہاکہ مریض کو کسی بھی پرائیویٹ ہسپتال میں نہ لے کر جایاجائے کیونکہ اگر پرائیویٹ ہسپتال میں سہولیات میسر نہ ہوں تو دل کے مریض کی جان جانے کا بھی خطرہ ہوتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مریض کو ڈسپرین کی گولی وہ آرام مہیا کرتی ہے جو کہ پانچ چھ ہزار والا انجکشن بھی نہیں دے سکتاکیونکہ ہارٹ اٹیک کی صورت میں دل کی دھڑکن جو کہ نارمل 60سے 70فی منٹ ہوتی ہے وہ ہارٹ اٹیک کے وقت 400سے تجاوز کر جاتی ہے لہٰذااس صورتحال میں دل دھڑکتا نہیں بلکہ لرزنا شروع کر دیتا ہے اس لئے مذکورہ صورتحال پر مریض کو الیکٹرک شارٹ دینے سے مریض اٹھ بیٹھتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ عام طور پر دل کی بیماریاں چار قسم کی ہوتی ہیںجن میں دل کی شریانوں کی بیماریاں ،پیدائشی طور پر دل کی بیماریاں ، دل کے وال کی بیماریاں ، دل کے پٹھوں و جھلی کی بیماریاںشامل ہیں تاہم ان میں سے دنیا میں سب سے زیادہ مہلک اور جان لیوا سمجھی جانے والی بیماری دل کی شریانوں کی بیماری ہے۔انہوںنے بتایاکہ پاکستان میں تقریباً چالیس سال سے کم عمر کے لوگوں میں اس بیماری کی شرح ترقی ےافتہ ممالک سے بہت زیادہ ہے جس کا سبب دل کی شریانوں کا تنگ ہو جانا جو کہ زیادہ تر خون کی شریانوں میں زخم ہو نے اور ان کے اوپرکولیسٹرول کے جم جانے سے ہوتا ہے جس کی وجہ سے خون کی سپلائی اس حصے کو کم ےا با لکل بند ہو جاتی ہے جسے عام طور پر ہارٹ اٹیک کہتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہارٹ اٹیک کی علامات میں سینے میں درد محسوس ہوتا ہے،سینے میں دباﺅ جمعی محسوس ہوتی ہے، سینے میں اٹھنے والا درد جو کہ تین منٹ سے زیادہ ہو ،چلنے سے بڑھے ،بیٹھنے سے کم ہو ،گلے کی طرف جائے ےا دونوں بازوﺅں میں محسوس ہو اس کو کسی مستند ڈاکٹر ےا شعبہ امراض دل سے رجوع کرنا چاہیے ۔انہوںنے کہاکہ ہارٹ اٹیک کے اسباب مختلف ہو سکتے ہیں جن میں کولیسٹرول کی زیادتی ، سگریٹ نوشی ،شوگر کازیادہ ہونا،ہائی بلڈ پریشر ،موٹاپا ےا وزن میں زیادتی ، خاندان میں دل کی بیماری کا موروثی ہونا ،ذہنی دباﺅ ، تفکرات اس بیماری کے بڑے اسباب ہیں۔انہوںنے کہاکہ ےہ بیماری زیادہ تر 45سال سے زائد عمر کے مردوں اور 55سال سے زیادہ عمر کی خواتین میں پائی جاتی ہے اس لئے ان کے عوامل کو صحیح طرح کنٹرول کر کے اس بیماری اور ہارٹ اٹیک کے خطرات کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔انہوںنے کہاکہ پیدائشی طور پر دل میں سوراخ کا رہ جانا کسی شریان کا پیدائشی طور پر تنگ ہونااور اپنی جگہ سے دوسری جگہ ہونابھی دل کے امراض کا باعث بن سکتاہے۔

Comments
Loading...