
چین کا تاحیات صدر رہنے کیلیے شی جن پنگ کو درپیش رکاوٹ ختم
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی نیشنل پیپلز کانگریس نے صدارت کے عہدے کے لیے آئین میں درج مقررہ معیاد کی شق کو ختم کردیا ہے جس کے بعد کوئی بھی شخص تاحیات صدر رہ سکتا ہے اس کے لیے 2964 اراکین میں سے صرف دو نے ترمیم کی مخالفت کی جب کہ تین اراکین نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا، ترمیم کے بعد موجودہ صدر شی جن پنگ تاحیات صدر رہ سکتے ہیں۔
چین میں 1990 سے صدارت کے عہدے کے لیے مدت کا تعین کیا گیا تھا تاہم موجودہ صدر شی جی پنگ کی مقبولیت اور جانشین تجویز نہ کرنے کے باعث یہ خیال تقویت پکڑتا جا رہا تھا کہ شی جی پنگ کی معیاد صدارت میں اضافے کے لیے غور کیا جارہا ہے ۔ صدر شی جی پنگ نے پارٹی روایات کے برعکس اکتوبر میں کمیونسٹ پارٹی کانگریس میں اپنے جانشین کا اعلان بھی نہیں کیا تھا۔
موجودہ صدر شی جن پنگ چین کے بانی ماؤزے تنگ کے بعد سب سے مقبول لیڈر کے طور پر سامنے آئے ہیں جن کے دور صدارت میں چین نے علاقائی سپر پاور بننے کے ہدف کو عبور کیا۔ کئی کرپٹ افسران اور وزرا سمیت پارٹی کے دس لاکھ کرپٹ افراد کو برطرف کرنے کے بعد موجودہ صدر ملک کی ہر دلعزیز شخصیت بن گئے ہیں۔