
چیئرمین سینیٹ: (ن) لیگ کے راجا ظفر اور پی پی کے صادق سنجرانی امیدوار نامزد
اسلام آباد: چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لئے حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے جس کی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے۔
حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) اور اس کی اتحادی جماعتوں کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے لئے راجا ظفرالحق اور ڈپٹی چیئرمین کے لئے عثمام کاکڑ کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔
چیئرمین سینیٹ کے لئے پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور بلوچستان کے آزاد سینیٹرز کے مشترکہ امیدوار صادق سنجرانی جب کہ ڈپٹی چیئرمین کے لئے سلیم مانڈوی والا ہیں، جن کے کاغذات نامزدگی پیپلز پارٹی کی شیریں رحمان نے جمع کرائے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان بہادرآباد گروپ کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے چیئرمین سینیٹ کے لئے صادق سنجرانی کو ووٹ دینے تاہم ڈپٹی چیئرمین کے لئے سلیم مانڈوی والا کو ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا۔
جس پر وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے پورے پینل کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔
فاٹا کے آزاد اراکین نے بھی پیپلز پارٹی اور اپوزیشن کے نامزد امیدواروں کو ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے جب کہ جے یو آئی (ف) اور جماعت اسلامی کے ارکان کی مشاورت جاری ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لئے نمبر پورے ہیں۔
مشاہد اللہ خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کے مشترکہ امیدواروں کو جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی اور فنکشنل لیگ کی حمایت حاصل ہے تاہم ایم کیو ایم نے ابھی حمایت کا اعلان نہیں کیا۔
سینیٹ کے نومنتخب ارکان نے حلف اٹھالیا

سردار یعقوب خان ناصر کی زیرصدارت سینیٹ کے اجلاس کے دوران نومنتخب 51 سینیٹرز نے حلف اٹھایا جس کے بعد سینیٹ اجلاس شام تک ملتوی کردیا گیا۔
یاد رہے کہ صدر مملکت ممنون حسین کی جانب سے سردار یعقوب ناصر کو پریدائیڈنگ افسر مقرر کیا گیا ہے اور وہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے بھی حلف لیں گے۔
چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے عہدوں کے لئے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد 2 بجے حتمی امیدواروں کا اعلان ہوگا اور 4 بجے کے بعد خفیہ رائے شماری کے ذریعے نئے قائد ایوان کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔
اراکین چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے پولنگ بوتھ میں جا کر اپنے امیدوار کو ووٹ ڈالیں گے۔
یاد رہے کہ دو یا 2 سے زائد امیدواروں میں مقابلے پر کسی ایک امیدوار کو 53 ووٹ لینے ہوں گے۔
پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد پریزائڈنگ افسر نومنتخب چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کےناموں کا اعلان کریں گے جس کے بعد پریزائڈنگ افسر پہلے چیئرمین سینیٹ اور پھر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے حلف لیں گے۔
سینیٹ کی کارروائی
سینیٹ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد تمام نومنتخب سینیٹرز نے حلف لیا اور رول آف ممبر پر دستخط کیے، سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے رول آف ممبر پر دستخط کیے تو پورے ایوان میں ممبران نے دیر تک ڈیسک بجائے۔
سینیٹ ممبران نے نشست سے اٹھ کر رضا ربانی کو مبارکباد بھی دی۔
پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر کامیاب ہونے والی سینیٹر کرشنا کولہی تھر کے روایتی لباس میں حلف برداری کے لئے ایوان میں آئیں جب کہ ان کے والدین بھی تقریب حلف برداری دیکھنے کے لئے سینیٹ ہال آئے۔
چیئرمین سینیٹ کیلئے نمبر گیم