امریکا نے ملی مسلم لیگ، تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گرد قرار دے دیا

واشنگٹن: امریکا نے ملی مسلم لیگ (ایم ایم ایل) اور تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گرد تنظیموں کی عالمی فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کردیا۔

امریکی محکمہ خارجہ (اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘ملی مسلم لیگ اور تحریک آزادی کشمیر کو فارن ٹیرارسٹ آرگنائزیشن (ایف ٹی او) کے امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کی سیکشن 219 اور دہشت گردوں کی عالمی فہرست کے ایگزیکٹو آرڈر 13224 کے تحت لشکر طیبہ میں ہی شامل کرلیا گیا ہے’۔

Department of State

@StateDept

Today, @StateDeptCT has amended the designation of Pakistan-based terrorist organization Lashkar e-Tayyiba (LeT) to include the aliases Milli Muslim League (MML) and Tehreek-e- Azadi-e Kashmir (TAJK). https://go.usa.gov/xQYFY 

Amendments to the Terrorist Designation of Lashkar e-Tayyiba

state.gov

بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں تنظیموں پر مالی پابندی عائد کردی گئی ہے اور کسی بھی امریکی شہری کے ان گروپوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے معاملات میں ملوث ہونے پر ممانعت ہوگی۔

اپنے بیان میں امریکا کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے کورآڈینیٹر ایمبیسیڈر ناتھن اے سیلز نے کہا کہ یہ دونوں تنظیمیں لشکر طیبہ ہی کے مختلف نام ہیں اور لشکر طیبہ کسی بھی نئے نام سے آئے، ہم سے نہیں چھپ سکتی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لشکر طیبہ نے نام تبدیل کرکے عوام کو دھوکا دینے کی کوشش کی ہے، اسی لیے امریکا یہ بتانا چاہتا ہے کہ لشکر طیبہ کسی غلط فہمی میں نہ رہے، چاہے اپنا جو بھی نام رکھ لے وہ دہشت گرد گروپ ہی رہے گا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکا ان تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے کہ لشکر طیبہ سیاسی طور پر اُس وقت تک فعال نہ ہو، جب تک وہ اپنے اثر و رسوخ کے لیے تشدد کا راستہ نہ چھوڑ دے ۔

دوسری جانب امریکی محکمہ خزانہ نے ملی مسلم لیگ کی مرکزی قیادت کے 7 ارکان کے نام بھی عالمی دہشت گردوں کی خصوصی فہرست میں شامل کرلیے، جن کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ لشکر طیبہ کے لیے کام کر رہے تھے۔

ان افراد میں سیف اللہ خالد، مزمل اقبال ہاشمی، محمد حارث ڈار، تابش قیوم، فیاض احمد، فیصل ندیم اور محمد احسان شامل ہیں۔

Treasury Department

@USTreasury

Treasury targets terror group Lashkar-e Tayyiba and its political party, the Milli Muslim League. OFAC and @StateDept designate seven officials complicit in attempts to undermine Pakistan’s political process as Specially Designated Global Terrorists: https://home.treasury.gov/news/press-releases/sm0335 

رواں برس جنوری میں بھی امریکا نے دہشت گردوں کی معاونت کے الزام میں 3 پاکستانی شہریوں حیات اللہ، علی محمد ابو تراب اور عنایت الرحمان اور ایک تنظیم جماعت الدعوۃ القران و سنہ کی ویلفیئر اینڈ ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن پر پابندی عائد کی تھی۔

امریکا کا کہنا تھا کہ ان افراد اور تنظیم کو 5 نومبر 2017 میں واچ لسٹ میں شامل کیا گیا تھا جس کے مطابق حاجی حیات اللہ کا تعلق لشکر طیبہ، القاعدہ، طالبان اور دیگر کالعدم تنظیموں سے ہے۔

عنایت الرحمان کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ وہ جماعت الدعوۃ القران و سنہ کا سینئر رہ نما ہے جبکہ علی محمد ابو تراب پر لشکر طیبہ کے لیے ہزاروں ڈالر خلیجی ممالک سے جمع کرکے طالبان کی تربیت پر خرچ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

Comments
Loading...