
چوتھا صنعتی انقلاب دستک دے رہا ہے، وزیراعظم
سان یان: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ چوتھا صنعتی انقلاب دستک دے رہا ہے آج انسان ٹیکنالوجی کی انتہاؤں کو چھو رہا ہے مصنوعی ذہانت اور بائیو ٹیکنالوجی نئی دنیائیں تخلیق کررہی ہے۔
وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے چین میں باؤفورم کی سالانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شی جن پنگ کو دوبارہ صدر بننے پر مبارکبا د دی اور چینی حکومت کا والہانہ مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر انہوں نے پاک چین تعلقات کے حوالےسے کہا پاک چین تعلقات کی حالیہ تاریخ میں نظیر نہیں ملتی، پاک چین تعلقات بے مثال ہیں، چین عالمی تجارت میں اہم کردار ادا کررہا ہے، امید ہے چین شی جن پنگ کی زیر قیادت ترقی کی نئی منازل طے کرے گا۔ بر اعظم ایشیا دنیا کی وسیع تر آبادی، رقبے اور وسائل کا حامل ہے، ایشیاکوعالمی اقتصادی نظام وضع کرنےکیلیےاہم کرداراداکرناہوگا، خطےکی ترقی اورفاصلےسمیٹنےمیں سلک روٹ کااہم کردارہے، چوتھاصنعتی انقلاب دستک دےرہاہے، آج انسان ٹیکنالوجی کی انتہاؤں کوچھورہاہے، مصنوعی ذہانت اوربائیوٹیکنالوجی نئی دنیائیں تخلیق کررہی ہیں، سائنسی ایجادات، بزنس اورگورننس کےتقاضےبدل گئے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نےسی پیک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہائی ویز، موٹر ویزپر صنعتی منصوبے سی پیک کا اہم حصہ ہیں، سی پیک چین، جنوبی ایشیا، مشرق وسطی کو منسلک کرنے کا ذریعہ ہے، سی پیک باہمی تعاون او بے مثال ترقی کا شاندار نمونہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا 2050 میں پاکستان دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائے گا، سی پیک میں شامل گوادر بندر گاہ عالمی تجارتی مرکزبننے والی ہے۔ پاکستان افغانستان سہ فریقی فریم ورک اسی سلسلے کی کڑی ہے، چینی کہاوت ہے پہاڑ ہلانے سے پہلے پتھر ہٹانا ہوتے ہیں، پتھر ہٹانے اور پہاڑ ہلانے کا وقت آچکا ہے۔ اقتصادی ترقی اور خوشحالی امن اور برداشت کو فروغ دیتی ہے۔
اس موقع پر چینی صدر شی جن پنگ نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا چینی عوام نے ملکی ترقی کیلئے غیر معمولی خدمات انجام دیں، چین کے ایک ارب 30 کروڑ عوام ملکی ترقی کیلئے دن رات کام کررہے ہیں، چین نے گزشتہ 40 سال میں غیرمعمولی ترقی کی ہے، چین عالمی برادری سےمل کرترقی کاعمل تیزکررہاہے، چین دنیاکی دوسری بڑی معیشت ہے، چین کاجی ڈی پی9.5 فیصدتک پہنچ گیاہے، چین کاعالمی معیشت میں کردارکلیدی حیثیت اختیارکرگیا، گلوبل ویژن اورزمینی حقائق کوایک ساتھ لے کرچل رہےہیں، امن وخوشحالی کےدورمیں سردجنگ ذہنیت کی کوئی جگہ نہیں، تنہائیاں ختم کرکےسب کوایک ساتھ لاناہمارامشن ہے، دنیاکوترقی، تعاون اورامن کےساتھ آگےلےجاناچاہتےہیں۔
چینی صدر نے کہا ہمارےسامنےبہت سےمسائل اورکئی رکاوٹیں کھڑی ہیں، چین نےایشیاکامعاشی بحران ختم کرنےمیں گراں قدرکام کیا، ایشیاکےمستقبل کاتعین ہم نےکرناہے، بہت سےممالک میں لوگ بھوک، غربت اورامراض کاشکارہیں جب کہ بہت سےخطوں میں انسانیت کوغیریقینی صورتحال کاسامناہے۔