پارٹی چھوڑکرجانے والوں پرضرور کچھ وارد ہوا ہے، نواز شریف

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں اچانک ایک نئی پارٹی وارد ہوئی ہے، ویسے ہی پارٹی چھوڑ کر جانے والوں پر کل کچھ ‘وارد’ ہوا اور ان کے دلوں میں جنوبی پنجاب صوبے کی محبت جاگ اُٹھی۔

احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت میں صحافیوں سےغیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ‘پارٹی چھوڑ کر جانے والوں کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے نہیں تھا، یہ لوگ نظر میں تھے اور ایسے لوگ سیاست کو بدنام کرتے ہیں’۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے میری صدارت پر ووٹ نہیں دیا تھا’۔

نواز شریف نے کہا کہ ‘جنوبی پنجاب میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ریکارڈ ترقیاتی کام کیے اور لودھراں کا الیکشن ہمارے ریکارڈ ترقیاتی کاموں پر اعتماد کا اظہار تھا، جہاں 180 ڈگری کا ٹرن آیا تھا’۔

سابق وزیراعظم نے لاپتہ افراد کے معاملے پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘یہ ایک بہت بڑا ایشو ہے، کسی کو لاپتہ کر دینا ایک بہت بڑا جرم ہے’۔

ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ ‘کیا لاپتہ افراد کے والدین اور بچوں کی زندگی سکون سےگزرے گی؟ ان پر کیا گزرتی ہوگی جنہیں یہ بھی نہیں پتہ کہ ان کے پیارے زندہ بھی ہیں یا نہیں’۔

نواز شریف نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب گذشتہ روز حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے 6 قومی اور 2 ارکان صوبائی اسمبلی نے مستعفی ہوکر نہ صرف پارٹی چھوڑنے بلکہ جنوبی پنجاب صوبہ محاذ بنانے کا بھی اعلان کیا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رہنما خسرو بختیار نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا جب کہ ساتھ ہی انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے 6 ارکان قومی اسمبلی اور 2 ممبران صوبائی اسمبلی کے استعفوں کی بھی تصدیق کی۔

مستعفی ہونے والوں میں طاہر اقبال، رانا محمد قاسم، باسط بخاری، سردار دریشک، چوہدری سمیع اللہ، سلیم اللہ چوہدری اور طاہر بشیر چیمہ شامل ہیں۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے دو ارکان پنجاب اسمبلی علی اصغر منڈا اور طارق محمود باجوہ نے بھی گذشتہ روز آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کیا۔

Comments
Loading...